"آئیے عرش کے زینے کی طرف چلتے ہیں" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 12: سطر 12:




زخم ہاتھوں سے کھانا انھیں مہکا دینا
زخم جن ہاتھوں سے کھانا انھیں مہکا دینا


زیست کے ایسے قرینے کی طرف چلتے ہیں  
زیست کے ایسے قرینے کی طرف چلتے ہیں  

حالیہ نسخہ بمطابق 17:45، 13 جولائی 2022ء


شاعر: معین شاداب

بشکریہ:عالم نظامی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

آئیے عرش کے زینے کی طرف چلتے ہیں

رب سے ملنا ہے مدینے کی طرف چلتے ہیں


زخم جن ہاتھوں سے کھانا انھیں مہکا دینا

زیست کے ایسے قرینے کی طرف چلتے ہیں


نعرۂ صلی علی پڑھ کے پلٹ دو ان کو

یہ جو طوفان سفینے کی طرف چلتے ہیں


اپنے کردار کی آرائش و زینت کے لئے

ان کی سیرت کے نگینے کی طرف چلتے ہیں


کس طرف چل دیے منزل نہ ادھر ہے نہ ادھر

لوٹیے مکہ مدینے کی طرف چلتے ہیں