"جب کاسئہ یقیں در عالی پہ رکھ دیا" کے نسخوں کے درمیان فرق
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 17: | سطر 17: | ||
لذت در رسول کے | محشر کے روز بخشش امت کا فیصلہ | ||
اللہ نے مدینے کے والی پہ رکھ دیا | |||
لذت در رسول کے بوسے کی کیا کہوں | |||
لب جیسے میں نے پھولوں کی ڈالی پہ رکھ دیا | لب جیسے میں نے پھولوں کی ڈالی پہ رکھ دیا | ||
تاب نظارہ ساتھ نہ جب دے سکی اسیر | |||
ذوق نگاہ روضے کی جالی پہ رکھ دیا |
حالیہ نسخہ بمطابق 05:24، 10 جولائی 2022ء
شاعر :اسیر برہانپوری
بشکریہ:عالم نظامی
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
جب کاسئہ یقیں در عالی پہ رکھ دیا
رحمت نے دست دست سوالی پہ رکھ دیا
صدقہ رخ رسول کا بانٹا خدا نے جب
تھوڑا سا حسن چاند کی تھالی پہ رکھ دیا
محشر کے روز بخشش امت کا فیصلہ
اللہ نے مدینے کے والی پہ رکھ دیا
لذت در رسول کے بوسے کی کیا کہوں
لب جیسے میں نے پھولوں کی ڈالی پہ رکھ دیا
تاب نظارہ ساتھ نہ جب دے سکی اسیر
ذوق نگاہ روضے کی جالی پہ رکھ دیا