"میں نے یہ مانا کہ وہ میرا ہے تو سب کا بھی وہی ۔ احمد ندیم قاسمی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: احمد ندیم قاسمی ==== {{نعت}} ==== میں نے یہ مانا کہ وہ میرا ہے تو سب کا بھی وہی مجھ ک...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(ایک ہی صارف کا ایک درمیانی نسخہ نہیں دکھایا گیا)
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ}}
{{بسم اللہ}}
[[زمرہ: م]]


شاعر: [[احمد ندیم قاسمی]]
شاعر: [[احمد ندیم قاسمی]]
سطر 29: سطر 31:


لیکن اس دائرے کا مرکزی نکتہ بھی وہی
لیکن اس دائرے کا مرکزی نکتہ بھی وہی
=== مزید دیکھیے ===
[[احمد ندیم قاسمی ]] | [[احمد ندیم قاسمی کی حمدیہ و نعتیہ شاعری ]]

حالیہ نسخہ بمطابق 02:47، 29 جولائی 2017ء


شاعر: احمد ندیم قاسمی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

میں نے یہ مانا کہ وہ میرا ہے تو سب کا بھی وہی

مجھ کو یہ ناز ، وہ سب کا ہے تو میرا بھی وہی


وہ مری عقل میں ہے ، وہ میرے وجدان میں ہے

میری دنیا بھی وہی ہے ، مری عقبی بھی وہی


وہ جو برسا مری تشکیک کے صحراؤں میں

میرے وہموں کی شبِ تار میں چمکا بھی وہی


وہ بشَر ہے کہ یہی اس کا ارشاد مگر

اس جہانِ بشریت میں ہے یکتا بھی وہی


گرچہ پرکار مشیت کا وہی دائرہ ہے

لیکن اس دائرے کا مرکزی نکتہ بھی وہی


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

احمد ندیم قاسمی | احمد ندیم قاسمی کی حمدیہ و نعتیہ شاعری