"جو راز تھا وہ راز اب ظہور تک پہونچ گیا" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ }} شاعر: عزم شاکری بشکریہ:عالم نظامی === {{نعت }} === جو راز تھا وہ راز اب ظہور تک پہونچ گ...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(ایک دوسرے صارف کا ایک درمیانی نسخہ نہیں دکھایا گیا)
سطر 22: سطر 22:




جو چھیڑی نعت مصطفیٰ تو دل سے یہ صدا اٹھی
جو چھیڑی نعت مصطفیٰ تو دل سے یہ اٹھی صدا  
   
   
شعور آج واقعی شعور تک پہونچ گیا  
شعور آج واقعی شعور تک پہونچ گیا  
سطر 29: سطر 29:
قسم خدا کی آج میری عاقبت سنور گئ  
قسم خدا کی آج میری عاقبت سنور گئ  


میں بد نصیب خطئہ خضور تک پہونچ گیا
میں خوش نصیب خطئہ کھجور تک پہونچ گیا

حالیہ نسخہ بمطابق 16:18، 14 جولائی 2022ء


شاعر: عزم شاکری

بشکریہ:عالم نظامی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

جو راز تھا وہ راز اب ظہور تک پہونچ گیا

یہ نور کا کمال تھا جو نور تک پہونچ گیا


خوشی سے یوں اٹھا یہ سر غرور تک پہونچ گیا

مرا سلام جب در حضور تک پہونچ گیا


جہالتوں کے قافلے چلے بس ایک دو قدم

پیام حق اٹھا تو دور دور تک پہونچ گیا


جو چھیڑی نعت مصطفیٰ تو دل سے یہ اٹھی صدا

شعور آج واقعی شعور تک پہونچ گیا


قسم خدا کی آج میری عاقبت سنور گئ

میں خوش نصیب خطئہ کھجور تک پہونچ گیا