"اُن کی چوکھٹ کو سدا پیشِ نظر رکھا ہے ۔ سید وحید القادری عارف" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ }} شاعر: وحید القادری عارف {{نعت 2}} اُن کی چوکھٹ کو سدا پیشِ نظر رکھا ہے دل جھکایا ہے جہ...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 52: سطر 52:
=== مزید دیکھیے ===
=== مزید دیکھیے ===


[[رنج و غم زیست کے جس وقت ستاتے ہیں مجھے ۔ سید وحید القادری عارف  | پچھلا کلام ]] | [[شہرِ طیبہ کی ٹھنڈی ہوا چاہئے ۔ سید وحید القادری عارف | اگلا کلام]] | [[وحید القادری عارف کی حمدیہ و نعتیہ شاعری ]] | [[ وحید القادری عارف | وحید القادری عارف کا مرکزی صفحہ ]]
[[نبی کے عشق کا دل میں چراغ لے کے چلے ۔ سید وحید القادری عارف  | پچھلا کلام ]] | [[زباں پر ہے‘ دلوں میں ہے‘ مکاں سے لامکاں تک ہے ۔ سید وحید القادری عارف | اگلا کلام]] | [[وحید القادری عارف کی حمدیہ و نعتیہ شاعری ]] | [[ وحید القادری عارف | وحید القادری عارف کا مرکزی صفحہ ]]

حالیہ نسخہ بمطابق 16:56، 27 جولائی 2019ء


شاعر: وحید القادری عارف

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ماخذ میں ترمیم کریں]

اُن کی چوکھٹ کو سدا پیشِ نظر رکھا ہے

دل جھکایا ہے جہاں پر وہیں سر رکھا ہے


قلبِ مضطر کا سکوں دیدہء بے چین کا چین

درِ آقا کے سوا اور کدھر رکھا ہے


میری قسمت ہے کہ مولا نے مری قسمت میں

بارہا شہرِ مدینہ کا سفر رکھا ہے


شرطِ بخشش درِ سرکار پہ جانا ٹہرا

یہیں خالق نے دعاؤں میں اثر رکھا ہے


میرے آقا ہیں مری پشت پناہی کے لئے

ہوں غلام اُن کا تو کس بات کا ڈر رکھا ہے


اور کیا مانگیں کہ سرکار کی نسبت دے کر

رب نے ہر کاسہء امید کو بھر رکھا ہے


مدحِ سرکارِ میں پائی وہ حلاوت ہم نے

دل کو خوگر اِسی اک ذکر کا کر رکھا ہے


وردِ لب نامِ نبی شام و سحر ہو کہ اسے

حق نے خود باعثِ ہر فتح و ظفر رکھا ہے


نعت سرکار کی کہتا ہے کرم سے اُن کے

ورنہ عارف کہاں کیا اُس میں ہُنر رکھا ہے


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

پچھلا کلام | اگلا کلام | وحید القادری عارف کی حمدیہ و نعتیہ شاعری | وحید القادری عارف کا مرکزی صفحہ