"ان کا مقام ماورا وہم وگماں سے ہے ۔ تنویر پھول" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: تنویر پھول ==== {{نعت}} ==== ان کا مقام ماورا وہم وگماں سے ہے منزل بلند ان کی بہت آس...)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 11: سطر 11:




سر پہ گنہ کا بوجھ لیے آ گئے غلام!
سر پر گنہ کا بوجھ لیے آ گئے غلام!


ان کو کرم کی آس شہِ دو جہاں سے ہے
ان کو کرم کی آس شہِ دو جہاں سے ہے

حالیہ نسخہ بمطابق 23:13، 19 اگست 2017ء


شاعر: تنویر پھول

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ان کا مقام ماورا وہم وگماں سے ہے

منزل بلند ان کی بہت آسماں سے ہے


سر پر گنہ کا بوجھ لیے آ گئے غلام!

ان کو کرم کی آس شہِ دو جہاں سے ہے


سرور کے دل پہ اترا ہے ایسا کلامِ حق

عظمت میں بڑھ کے بے گماں کوہِ گراں سے ہے


کوثر کا جام لینے کو آئے نہیں یہاں!

ہم کو غرض بس ان کے رُخ ضوفشاں سے ہے


پیدا ہوئی حضور کے صدقے میں کائنات

سب کا وجود سرور کون ومکاں سے ہے


باغِ بہشت روضۂ سرکار بالیقیں!

ایسی زمیں ہے جس کا تعلق جناں سے ہے


اے پھول! خوب نعت میں تو نے کِھلائے گُل

نسبت تجھے حجاز کے اس گلستاں سے ہے