"جب کاسئہ یقیں در عالی پہ رکھ دیا" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(ایک دوسرے صارف کا ایک درمیانی نسخہ نہیں دکھایا گیا)
سطر 3: سطر 3:
شاعر :[[اسیر برہانپوری]]
شاعر :[[اسیر برہانپوری]]


بشکریہ[[عالم نظامی]]
بشکریہ:[[عالم نظامی]]


=== {{نعت }} ===
=== {{نعت }} ===
سطر 17: سطر 17:




لذت در رسول کے روضے کی کیا کہوں
محشر کے روز بخشش امت کا فیصلہ
 
اللہ نے مدینے کے والی پہ رکھ دیا
 
 
لذت در رسول کے بوسے کی کیا کہوں


لب جیسے میں نے پھولوں کی ڈالی پہ رکھ دیا
لب جیسے میں نے پھولوں کی ڈالی پہ رکھ دیا




مجھ کو بٹھایا ساحل رحمت کی ناؤ پہ
تاب نظارہ ساتھ نہ جب دے سکی اسیر


بار گناہ ڈوبنے والی پہ رکھ دیا
ذوق نگاہ روضے کی جالی پہ رکھ دیا

حالیہ نسخہ بمطابق 05:24، 10 جولائی 2022ء


شاعر :اسیر برہانپوری

بشکریہ:عالم نظامی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

جب کاسئہ یقیں در عالی پہ رکھ دیا

رحمت نے دست دست سوالی پہ رکھ دیا


صدقہ رخ رسول کا بانٹا خدا نے جب

تھوڑا سا حسن چاند کی تھالی پہ رکھ دیا


محشر کے روز بخشش امت کا فیصلہ

اللہ نے مدینے کے والی پہ رکھ دیا


لذت در رسول کے بوسے کی کیا کہوں

لب جیسے میں نے پھولوں کی ڈالی پہ رکھ دیا


تاب نظارہ ساتھ نہ جب دے سکی اسیر

ذوق نگاہ روضے کی جالی پہ رکھ دیا