"سائے میں تمہارے ہیں قسمت یہ ہماری ہے ۔ تاجی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ}} شاعر: تاجی ==== {{نعت}} ==== سائے میں تمہارے ہیں قسمت یہ ہماری ہے قربان دل وجاں ہیں کیا شا...)
 
 
(2 صارفین 6 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
{{بسم اللہ}}
{{بسم اللہ}}


شاعر: [[تاجی]]
[[زمرہ: خاص نعتیں ]]
 
شاعر: [[ذہین شاہ تاجی]]
 
 


==== {{نعت}} ====
==== {{نعت}} ====
سطر 8: سطر 12:
سائے میں تمہارے ہیں قسمت یہ ہماری ہے
سائے میں تمہارے ہیں قسمت یہ ہماری ہے


قربان دل وجاں ہیں کیا شان تمہاری ہے
قربان دل و جاں ہیں کیا شان تمہاری ہے




سطر 15: سطر 19:
یہ دل بھی تمہارا ہے یہ جاں بھی تمہاری ہے
یہ دل بھی تمہارا ہے یہ جاں بھی تمہاری ہے


تصویر تیری ہم نے اے جلوہ اے جاناناں
سو آئینے تھوڑے ہیں اب دل اتاری ہے


نقشہ ترا دلکش ہے صورت تری پیاری ہے
نقشہ ترا دلکش ہے صورت تری پیاری ہے
سطر 33: سطر 40:
تاجی ترے سجدے سے زاہد کو جلن کیوں ہے
تاجی ترے سجدے سے زاہد کو جلن کیوں ہے


قدرت نے جبیں سائی قسمت اتاری ہے
قدرت نے جبیں سائی قسمت میں  اتاری ہے

حالیہ نسخہ بمطابق 03:52، 13 فروری 2022ء


شاعر: ذہین شاہ تاجی


نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سائے میں تمہارے ہیں قسمت یہ ہماری ہے

قربان دل و جاں ہیں کیا شان تمہاری ہے


کیا پیش کروں تم کو کیا چیز ہماری ہے

یہ دل بھی تمہارا ہے یہ جاں بھی تمہاری ہے

تصویر تیری ہم نے اے جلوہ اے جاناناں

سو آئینے تھوڑے ہیں اب دل اتاری ہے

نقشہ ترا دلکش ہے صورت تری پیاری ہے

جس نے تمہیں دیکھا ہے سوجان سے واری ہے


گو لاکھ برُے ہیں ہم کہلاتے تمہارے ہیں

اکِ نظرِ کرم کرنا یہ عرض ہماری ہے


ہم چھوڑ کر اس در کو جائیں تو کہاں جائیں

اکِ عمر تمہارے ہی ٹکڑوں پہ گزاری ہے


تاجی ترے سجدے سے زاہد کو جلن کیوں ہے

قدرت نے جبیں سائی قسمت میں اتاری ہے