"تبادلۂ خیال:قمر رضا شہزاد" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(تمام مندرجات حذف)
 
سطر 1: سطر 1:
قمر رضا شہزاد کی نعت


شہرطیبہ کے دروبام سے باندھے ہوئے رکھ
میں ہوں جیسامجھے اس نام سے باندھے ہوئے رکھ
میں بھی ہوں اے مرے آقا ترا زندانی عشق
اپنے قید ی کو اسی دام سے  باندھے ہوئے رکھ
مری آنکھوں سے برستے ہوئے ان اشکوں کو
دل میں برپا کسی کہرام سے باندھے ہوئے رکھ
یہ چمکتا ہوا سورج مری خواہش میں نہیں
تومجھے اپنی کسی شام سے باندھے ہوئے رکھ
میں نہیں چاہتا آسودہ دنیا ہونا
بس مجھے راحت انجام سے باندھے ہوئے رکھ

حالیہ نسخہ بمطابق 08:20، 22 فروری 2019ء