آپ «وہ تو کہ جس نے ذہن کو فکر رسا دیا ۔ سرفراز قریشی» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 8: سطر 8:




وہ تُو کہ جس نے ذہن کو فکرِ رسا دیا  
وہ تُو کہ جس نے ذہن کو فکرِ رسا دیا وہ تو کہ جس نے دل کا حرم جگمگا دیا


وہ تو کہ جس نے دل کا حرم جگمگا دیا
وہ تو کہ جس نے ہر دہنِ بے زبان کو لہجہ دیا ، بیان دیا ، ذائقہ دیا




وہ تو کہ جس نے ہر دہنِ بے زبان کو  
وہ تُو کہ جس کے لمسِ کفِ پائے پاک نے ذروں کو آفتاب کا ہمسر بنا دیا


لہجہ دیا ، بیان دیا ، ذائقہ دیا
وہ تُو کہ جس کے قلزمِ رحمت کی موج نے ہر ڈوبتا سفینہ کنارے لگا دیا




وہ تُو کہ جس کے لمسِ کفِ پائے پاک نے  
وہ تُو کہ جس کے نکہت و رنگ و جمال نے صحرائے کائنات کو گلشن بنا دیا


ذروں کو آفتاب کا ہمسر بنا دیا
وہ تُو کہ جس کے نعرۂ و حدت کی گونج نے نقشِ دُوئی کو لوحِ جہاں سے مٹا دیا




وہ تُو کہ جس کے قلزمِ رحمت کی موج نے  
وہ تُو کہ جس کی شانِ سجود و قیام نے بندے کو بندگی کا سلیقہ سکھا دیا


ہر ڈوبتا سفینہ کنارے لگا دیا
وہ تُو کہ جس کے جلوۂ نورِ ظہور نے! رُوئے حیات و موت سے پردہ اُٹھا دیا


وہ تُو کہ جس کے نکہت و رنگ و جمال نے
صحرائے کائنات کو گلشن بنا دیا
وہ تُو کہ جس کے نعرۂ و حدت کی گونج نے
نقشِ دُوئی کو لوحِ جہاں سے مٹا دیا
وہ تُو کہ جس کی شانِ سجود و قیام نے
بندے کو بندگی کا سلیقہ سکھا دیا
وہ تُو کہ جس کے جلوۂ نورِ ظہور نے!
رُوئے حیات و موت سے پردہ اُٹھا دیا


=== مزید دیکھیے ===
=== مزید دیکھیے ===


{{منتخب شاعری }}
{{منتخب شاعری }}
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)