آپ «نعت اور تنقید نعت» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{بسم اللہ }} | |||
یہ تنقیدی کتاب برصغیر پاک و ہند کے ممتاز صاحب قلم، معروف [[نعت گو]] اور بزرگ نقاد [[ | یہ تنقیدی کتاب برصغیر پاک و ہند کے ممتاز صاحب قلم، معروف [[نعت گو]] اور بزرگ نقاد [[ڈاکٹر پروفیسر سیّد ابوالخیر کشفی]] کی ہے۔ اس میں پانچ مقالات ہیں۔ اسے طاہرہ کشفی میمویل سوسائٹی کراچی نے [[2001]]ء میں شائع کیا ہے۔ مدیر ’’[[نعت رنگ]]‘‘ [[ صبیح رحمانی]] نے ڈاکٹر صاحب سے اصرار کرکے یہ مقالے لکھوائے اور کتابی سلسلے ’’[[نعت رنگ]]‘‘ میں شائع کیے۔ ڈاکٹر کشفی بذاتِ خود ایک عہد ہیں۔ ادب و انشا کا زریں دور ہیں۔ اور [[صبیح رحمانی]] بھی بلا کی چیز ہے۔ نہ کسی کی جوانی دیکھتا ہے نہ بڑھاپا۔ جوانی تو خیر دیکھنے والی چیز نہیں ہوتی (صاحبِ نعت کے لیے) لیکن صبیح رحمانیؔ تو بڑھاپے کو بھی معاف نہیں کرتا۔ اس کی اہم دلیل کشفی صاحب سے لکھوائے ہوئے یہ مضامین ہیں دراصل کشفی انتہائی ملنسار، مشفق مزاج اور نرم گوشہ ہیں کہ کسی کو نہ کہہ ہی نہیں سکتے کشفی صاحب کی اسی خداداد لطافت کا فائدہ صبیح رحمانیؔ نے اٹھایا اور نعت کا حسن جو پہلے ہی بکھرنے کے لیے ہوتا ہے اور زیادہ آب و تاب دکھانے لگا۔ اس کتاب میں شامل مضامین کے عنوانات ہیں’’ نعت کے موضوعات‘‘ ،’’نعت گنجینۂ معانی کا طلسم‘‘، ’’غزل میں نعت کی جلوہ گری‘‘، ’’اردو میںنعت کا مستقبل‘‘ ، ’’ ہیں مواجہہ پہ ہم‘‘۔ | ||