آپ «رانا بھگوان داس» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 1: | سطر 1: | ||
[[ملف:Rana Bhagwan Das.jpg | [[ملف:Rana Bhagwan Das.jpg]] | ||
رانا بھگوان داس | ==رانا بھگوان داس== | ||
رانا بھگوان داس 20 دسمبر 1942ء کو نصیر آباد، ضلع قمبر شہداد کوٹ، سندھ میں ہندو گھرانے میں پیدا ہوئے۔ وہ عدالت عظمی پاکستان کے نگران منصف اعلی رہ چکے ہیں۔انہوں نے نے قانون کے ساتھ اسلامیات میں ماسٹرز کیا۔جسٹس رانا بھگوان داس اعلی عدلیہ میں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے پہلے جج تھے، وہ انتہائی اچھی شہرت کے حامل تھے اور اپنے پوری خدمت کے دوران ہمیشہ غیر متنازع ثابت ہوئے۔رانا صاحب نے شاعری بھی کی اور نعتیہ اشعار بھی کہے ۔ | |||
==نمونہِ کلام== | |||
جمالِ دو عالم تری ذاتِ عالی | |||
دو عالم کی رونق تری خوش جمالی | |||
خدا کا جو نائب ہوا ہے یہ انسان | |||
یہ سب کچھ ہے تری ستودہ خصالی | |||
تو فیاضِ عالم ہے دانائے اعظم | |||
مبارک ترے در کا ہر اِک سوالی | |||
نگاہِ کرم ہو نواسوں کا صدقہ | |||
ترے در پہ آیا ہوں بن کے سوالی | |||
میں جلوے کا طالب ہوں ، اے جان عالم! | |||
دکھادے ،دکھادے وہ شانِ جمالی | |||
ترے آستانہ پہ میں جان دوں گا | |||
نہ جاوٗں ، نہ جاوٗں ، نہ جاوٗں گا خالی | |||
تجھے واسطہ حضرتِ فاطمہ کا | |||
میری لاج رکھ لے دو عالم کے والی | |||
نہ مایوس ہونا ہے یہ کہتا ہے بھگوان | |||
کہ جودِ محمد ہے سب سے نرالی | |||
| |||
ٓ | |||
==وفات== | |||
رانا صاحب کا 23 فروری 2015 کو کراچی میں انتقال ہوا۔ وہ بیمار تھے اور کراچی کے ایک ہسپتال میں زیرِ علاج رہے ۔ | |||