آپ «ذ کر احمد کبھی تم ہونٹوں پہ لاؤ تو سہی ۔ انعام الحق صابری» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 4: | سطر 4: | ||
=== {{نعت }} === | === {{نعت }} === | ||
ذ کر احمد کبھی تم ہونٹوں پہ لاؤ تو سہی | ذ کر احمد کبھی تم ہونٹوں پہ لاؤ تو سہی | ||
سطر 17: | سطر 18: | ||
دل بیتاب یہاں لگتا نہیں ہے آقا | دل بیتاب یہاں لگتا نہیں ہے آقا | ||
"ہم تو آئیں گے مگر ہم کو بلاؤ تو سہی" | "ہم تو آئیں گے مگر ہم کو بلاؤ تو سہی" | ||
ذکرِ محبوب سے ملتا ہے سکوں ہر دل کو | ذکرِ محبوب سے ملتا ہے سکوں ہر دل کو | ||
نعتِ سرکار کو چاھت سے سناؤ تو سہی | نعتِ سرکار کو چاھت سے سناؤ تو سہی | ||
رنجِ فرقت سےتڑپتا ہے یہاں گرمعصوم | رنجِ فرقت سےتڑپتا ہے یہاں گرمعصوم | ||
درِ آقا پہ ذرا اسکو لے جاؤ تو سہی | درِ آقا پہ ذرا اسکو لے جاؤ تو سہی | ||