آپ «ذکر احمد سے منور میرا سینہ کر دے ۔ آصف مرزا» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 8: | سطر 8: | ||
ذکرِ احمد سے منور میرا سینہ کر دے | ذکرِ احمد سے منور میرا سینہ کر دے مرے مولا ، میرے یثرب کو مدینہ کر دے | ||
دل صنم خانۂ دنیا میں ہوا ، سنگ خصال اپنا ہم رنگ بنا ، اور نگینہ کر دے | |||
اب کہیں اور گوارہ ہی نہیں ، جائے قرار اپنے رستے میں مقرر ، مرا جینا کر دے | |||
مجھ پہ یوں ٹوٹ کے برسے تری رحمت کاسحاب آبِ اغیار سے خالی ، مرا مینا کر دے | |||
دل دیا ہے تو اسے درد شناسی ہو عطا آنکھ بخشی ہے جو تو نے ، اسے بینا کر دے | |||
جا کے نکلے وہ سرِ حشر کنارِ کوثر چشمِ گریاں میں رواں میرا سفینہ کر دے | |||
جا کے نکلے وہ سرِ حشر کنارِ کوثر | |||
چشمِ گریاں میں رواں میرا سفینہ کر دے | |||