آپ «دور حاضر میں نعت گوئی کے تقاضے» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 14: سطر 14:
== برصغیر میں نعت گوئی کا فروغ ==
== برصغیر میں نعت گوئی کا فروغ ==


برصغیر کے تیزی سے بدلتے ہوئے سیاسی اور قومی منظر نامے کے تحت '''[[علامہ اقبال]]'''، '''[[الطاف حسین حالی]]''' و'''[[مولانا ظفرعلی خاں]]''' تک آتے آتے نعت صرف عقیدت کا پیرایۂ اظہار نہیں رہی بلکہ ایک مقصد اور ایک پیغام بھی ساتھ لے کر چلی ۔ کم و بیش اسی دور میں ہم دیکھتے ہیں کہ برصغیر کے مسلمانوں میں کچھ طبقات نےایک نئی فکر کو فروغ دیا جس کے تحت '''[[نعت گوئی]]''' اور '''[[محافلِ میلاد]]''' کے انعقاد و اہتمام کا شعار اتنا اہم نہیں تھا ۔ نتیجتاً ایک طبقہ جو اس روش کا معتقد اور اس پہ عمل پیرا تھا، ان کے ہاں اپنے عقائد کے تحفظ ، تائید اور فکرِ جدید کے رد کیلئے مزاحمتی اور طنزیہ مضامین نعت کا حصہ بنے جو ایک بڑی حد تک اب بھی رائج ہیں اور محافلِ میلاد میں ایسے مضامین قلمبند کرنے والے شعرا یا پڑھنے والے نعت خوانوں کی خوب پذیرائی ہوا کرتی ہے زمانہٗ رسالتمآب سے لیکر دورِ حاضر تک نعت گوئی شعرا کا شعار رہا ہے۔  ۔
برصغیر کے تیزی سے بدلتے ہوئے سیاسی اور قومی منظر نامے کے تحت '''[[علامہ محمد اقبال]]'''، '''[[الطاف حسین حالی]]''' و'''[[مولانا ظفرعلی خاں]]''' تک آتے آتے نعت صرف عقیدت کا پیرایۂ اظہار نہیں رہی بلکہ ایک مقصد اور ایک پیغام بھی ساتھ لے کر چلی ۔ کم و بیش اسی دور میں ہم دیکھتے ہیں کہ برصغیر کے مسلمانوں میں کچھ طبقات نےایک نئی فکر کو فروغ دیا جس کے تحت '''[[نعت گوئی]]''' اور '''[[محافلِ میلاد]]''' کے انعقاد و اہتمام کا شعار اتنا اہم نہیں تھا ۔ نتیجتاً ایک طبقہ جو اس روش کا معتقد اور اس پہ عمل پیرا تھا، ان کے ہاں اپنے عقائد کے تحفظ ، تائید اور فکرِ جدید کے رد کیلئے مزاحمتی اور طنزیہ مضامین نعت کا حصہ بنے جو ایک بڑی حد تک اب بھی رائج ہیں اور محافلِ میلاد میں ایسے مضامین قلمبند کرنے والے شعرا یا پڑھنے والے نعت خوانوں کی خوب پذیرائی ہوا کرتی ہے زمانہٗ رسالتمآب سے لیکر دورِ حاضر تک نعت گوئی شعرا کا شعار رہا ہے۔  ۔


== دورِ حاضرمیں نعت گوئی کے تقاضے ==
== دورِ حاضرمیں نعت گوئی کے تقاضے ==
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)

اِس صفحہ پر مستعمل سانچہ حسب ذیل ہے: