آپ «حافظ مظہرالدین جدید اُردو نعت کا پیش رو ۔ امین راحت چغتائی» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 1: سطر 1:
[[ملف:22552547 1414849971926102 6847160094441319601 n.jpg|200px|link=نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 27]]
امین راحت چغتائی (راولپنڈی)
حافظ مظہرالدین جدید اُردو نعت کے پیش رو


امضمون نگار: [[امین راحت چغتائی]]
مضمون نگار: [[امین راحت چغتائی]]


مطبوعہ : [[نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 27]]
مطبوعہ : [[نعت رنگ ۔ شمارہ نمبر 27]]
سطر 8: سطر 9:


Hafiz Mazharuddin's devotional (Naatia) poetry has been discussed in the article place hereunder. Since devotional poetry is of public attraction poetry, its evaluation is done by two different angles [1]Poetry possessing general appeal, and [2] Poetry containing literary values. The 2nd kind of poetry is always much applauded by literary critics. Hafiz Mazharuddin's devotional poetry contains high literary values and therefore has been evaluated in depth in this article. The uniqueness of devotional poetry, exposing its merits of beauty of expression and quality of using appropriate words is highlighted in order to introduce rich poetry of Hafiz Sahib.  
Hafiz Mazharuddin's devotional (Naatia) poetry has been discussed in the article place hereunder. Since devotional poetry is of public attraction poetry, its evaluation is done by two different angles [1]Poetry possessing general appeal, and [2] Poetry containing literary values. The 2nd kind of poetry is always much applauded by literary critics. Hafiz Mazharuddin's devotional poetry contains high literary values and therefore has been evaluated in depth in this article. The uniqueness of devotional poetry, exposing its merits of beauty of expression and quality of using appropriate words is highlighted in order to introduce rich poetry of Hafiz Sahib.  
=== حافظ مظہرالدین جدید اُردو نعت کا پیش رو ===


وہ بڑی سعادتوں کاعہد تھاجس میں حافظ مظہر الدین ؒ ( ۱۹۱۷ء۔۱۹۸۱ء) زندہ تھے اورنعت گوئی سے اردوادب میں ایک خاموش انقلاب برپاکررہے تھے۔ اُن کااُسلوب ،غیر روائتی،منفرد اور تازہ ہواکے جھونکے کی طرح تھا۔ اُن کی نعت میں لطافت آفرینی ،نادرہ کاری اور مرصع کاری کے سبھی اوصاف تھے ۔کوئی شعر، کوئی ترکیب اورکوئی خیال ایسانہ تھا جوآدابِ رسالت یاتقاضائے توحید سے مُعَارِض ہو۔اورہوتا بھی کیسے حافظ صاحب نے ساری عمر عشقِ رسولV میں بسرکی تھی۔ مقام آشناو حق آگاہ شاعر تھے۔ میں اُن کے مجموعہ ہائے نعت ،تجلیات ،جلوہ گاہ اور بابِ جبریل کی بیشتر نعتوں کا پہلا سامع تھا۔ میرا،اُن کاساتھ تیس برس رہا۔ ساری نشست کاایک غیر تحریر شدہ معاہدہ یہ تھاکہ اِس میں بہ استثنائے مجبوری کوئی تیسرا شخص مداخلت نہ کرے۔ معاہدے کی بالعموم اِس قدر پابندی کی جاتی کہ حافظ صاحب مجھے اپنی نشست گاہ میں داخل ہوتادیکھتے ہی اپنے ارادت مندوں تک کو فوراً رخصت کردیتے۔ اورپھرہم ’’مقاماتِ حریری سے مقاماتِ آہ وفغاں‘‘تک سبھی امور پربڑے اطمینان سے گھنٹوں گفتگو کرتے۔ تازہ کلام ،بالالتزام سنایا جاتا۔ حافظ صاحب پر نعت سناتے وقت رقت طاری ہوجاتی اوراِس قدر آنسو بہتے کہ اُن کی ریش بھیک جاتی۔ تخلیے میں گفتگو کاایک جواز یہ بھی تھا کہ ہم یادِ سرکار V میں دل کھول کر روسکیں۔
وہ بڑی سعادتوں کاعہد تھاجس میں حافظ مظہر الدین ؒ ( ۱۹۱۷ء۔۱۹۸۱ء) زندہ تھے اورنعت گوئی سے اردوادب میں ایک خاموش انقلاب برپاکررہے تھے۔ اُن کااُسلوب ،غیر روائتی،منفرد اور تازہ ہواکے جھونکے کی طرح تھا۔ اُن کی نعت میں لطافت آفرینی ،نادرہ کاری اور مرصع کاری کے سبھی اوصاف تھے ۔کوئی شعر، کوئی ترکیب اورکوئی خیال ایسانہ تھا جوآدابِ رسالت یاتقاضائے توحید سے مُعَارِض ہو۔اورہوتا بھی کیسے حافظ صاحب نے ساری عمر عشقِ رسولV میں بسرکی تھی۔ مقام آشناو حق آگاہ شاعر تھے۔ میں اُن کے مجموعہ ہائے نعت ،تجلیات ،جلوہ گاہ اور بابِ جبریل کی بیشتر نعتوں کا پہلا سامع تھا۔ میرا،اُن کاساتھ تیس برس رہا۔ ساری نشست کاایک غیر تحریر شدہ معاہدہ یہ تھاکہ اِس میں بہ استثنائے مجبوری کوئی تیسرا شخص مداخلت نہ کرے۔ معاہدے کی بالعموم اِس قدر پابندی کی جاتی کہ حافظ صاحب مجھے اپنی نشست گاہ میں داخل ہوتادیکھتے ہی اپنے ارادت مندوں تک کو فوراً رخصت کردیتے۔ اورپھرہم ’’مقاماتِ حریری سے مقاماتِ آہ وفغاں‘‘تک سبھی امور پربڑے اطمینان سے گھنٹوں گفتگو کرتے۔ تازہ کلام ،بالالتزام سنایا جاتا۔ حافظ صاحب پر نعت سناتے وقت رقت طاری ہوجاتی اوراِس قدر آنسو بہتے کہ اُن کی ریش بھیک جاتی۔ تخلیے میں گفتگو کاایک جواز یہ بھی تھا کہ ہم یادِ سرکار V میں دل کھول کر روسکیں۔
براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)