آپ «تہنیت ِ ثنا» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 12: | سطر 12: | ||
پبلشر : [[رنگ ِ ادب پبلیکیشنز]]، [[کراچی ]] | پبلشر : [[رنگ ِ ادب پبلیکیشنز]]، [[کراچی ]] | ||
صفحات : 144 | صفحات : 144 | ||
سطر 19: | سطر 17: | ||
قیمت : 400 روپے | قیمت : 400 روپے | ||
|} | |} | ||
===تہنیت ِ ثنا === | ===تہنیت ِ ثنا === | ||
سطر 31: | سطر 28: | ||
واجد امیر موجودہ شعری منظر نامے کا ایک اہم نام ہیں ۔ مارشل لاء کے بارے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے "شر سے خیر کے پہلو " کو نکالنے والا تخلیقی جملہ اس بات کا مظہر ہے کہ واجد امیر نثر میں بھی بات کرنے کا سلیقہ جانتے ہیں ۔ اسی خوبی کی بنیاد پر "تہنیت ِ ثنا" مختلف نعت گو شعراء پر لکھتے ہوئے انہوں نے شعراء، مصنفین اور کتابوں کے تاریک و روشن میں ایک خوبصورت توازن رکھا ۔ اپنے ممدوحین کی حوصلہ افزائی بھی کی اور قارئین کے لیے تصویر کی درست عکاسی بھی کی ۔ مختلف مضامین کی تمہیدی پیراگراف کا مطالعہ قارئین کے ذہن میں نعت کی روایت کے بہت سے اہم پہلوووں کو تازہ دم کر دیتا ہے ۔ | واجد امیر موجودہ شعری منظر نامے کا ایک اہم نام ہیں ۔ مارشل لاء کے بارے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے "شر سے خیر کے پہلو " کو نکالنے والا تخلیقی جملہ اس بات کا مظہر ہے کہ واجد امیر نثر میں بھی بات کرنے کا سلیقہ جانتے ہیں ۔ اسی خوبی کی بنیاد پر "تہنیت ِ ثنا" مختلف نعت گو شعراء پر لکھتے ہوئے انہوں نے شعراء، مصنفین اور کتابوں کے تاریک و روشن میں ایک خوبصورت توازن رکھا ۔ اپنے ممدوحین کی حوصلہ افزائی بھی کی اور قارئین کے لیے تصویر کی درست عکاسی بھی کی ۔ مختلف مضامین کی تمہیدی پیراگراف کا مطالعہ قارئین کے ذہن میں نعت کی روایت کے بہت سے اہم پہلوووں کو تازہ دم کر دیتا ہے ۔ | ||
اس کتاب میں [[خالد احمد ]]، [[جعفر بلوچ ]]، [[حسرت حسین حسرت]] ، [[عباس مرزا ]]، [[اللہ رکھا سیوف ]]اور [[ریاض حسین زیدی]] جیسے سینئر شعراء کے ساتھ ساتھ نعتیہ منظر نامے پر اثرانداز ہونے والے تازہ کار شاعروں [[دلاور علی آزر]]،[[ریاض ندیم نیازی]]، [[مقصود علی شاہ]]، [[سید طاہر ]]، [[جاوید عادل سوہاوی]]، [[نادر صدیقی]]، [[فاضل میسوری]] اور [[باسط علی حیدری]] | اس کتاب میں [[خالد احمد ]]، [[جعفر بلوچ ]]، [[حسرت حسین حسرت]] ، [[عباس مرزا ]]، [[اللہ رکھا سیوف ]]اور [[ریاض حسین زیدی]] جیسے سینئر شعراء کے ساتھ ساتھ نعتیہ منظر نامے پر اثرانداز ہونے والے تازہ کار شاعروں [[دلاور علی آزر]]،[[ریاض ندیم نیازی]]، [[مقصود علی شاہ]]، [[سید طاہر ]]، [[جاوید عادل سوہاوی]]، [[نادر صدیقی]]، [[فاضل میسوری]] اور [[باسط علی حیدری]] جیسے نوجوان شعراء کی نعتیہ شاعری اور مجموعوں پر بھی اپنے تااثرات قلم بند کیے ہیں ۔ ایک موضوعاتی تحریر "نعت نگاروں کے پسندیدہ موضوعات" توشہ ء خاص ہے جس میں اساتذہ سے لیکر نو آموز شعراء کے عمدہ اشعار کو نعتیہ موضوعات کے مطابق بڑے سلیقے سے پیش کیا گیا ہے ۔ خالد احمد اور جعفر بلوچ جیسے شعراء پر لکھی ہوئی تحریروں سے قدرے تشنگی کا احساس ہوتا ہے لیکن یہ بات مصنف نے خود بھی محسوس کی اور ایک مضمون میں اس بات کا اظہار بھی کیا کہ چونکہ بات کہیں نہ کہیں ختم کرنا ہوتی ہے تو بعض شعراء پر جتنا بھی لکھا جائے تشنگی کا احساس باقی رہ جاتا ہے ۔ | ||
مجموعی طور پر ایک عمدہ کتاب ہے ۔ | مجموعی طور پر ایک عمدہ کتاب ہے ۔ |