آپ «تنم فرسودہ جاں پارہ ، ز ہجراں ، یا رسول اللہ ۔ عبد الرحمن جامی» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 3: | سطر 3: | ||
[[زمرہ: خاص نعتیں ]] | [[زمرہ: خاص نعتیں ]] | ||
{| style="background-color:#ffffff; margin-left: 10px;" | {| style="background-color:#ffffff; margin-left: 10px;" | ||
| | | | ||
سطر 24: | سطر 22: | ||
==== نعت ِ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ==== | |||
تنم فرسودہ جاں پارہ ، ز ہجراں ، یا رسول اللہ | |||
دِلم پژمردہ آوارہ ، زِ عصیاں ، یا رسول اللہ | |||
( یا رسول اللہ آپ کی جدائی میں میرا جسم بے کار اور جاں پارہ پارہ ہو گئی ہے ۔ گناہوں کی وجہ سے دل نیم مردہ اور آورہ ہو گیا ہے ) | |||
چوں سوئے من گذر آری ، منِ مسکیں زِ ناداری | چوں سوئے من گذر آری ، منِ مسکیں زِ ناداری | ||
فدائے نقشِ نعلینت ، کنم جاں ، | فدائے نقشِ نعلینت ، کنم جاں ، یا رسول اللہ | ||
( یا رسول اللہ اگر کبھی آپ میرے جانب قدم رنجہ فرمائیں تو میں غریب و ناتواں ۔ آپ کی جوتیوں کے نشان پر جان قربان کر دوں۔ ) | |||
ز جام حب تو مستم ، با زنجیر تو دل بستم | ز جام حب تو مستم ، با زنجیر تو دل بستم | ||
ںا می گویم کہ من بستم سخن دا، | ںا می گویم کہ من بستم سخن دا، یا رسول اللہ | ||
( آپ کی محبت کا جام پی چکا ہوں،آپ کی عشق کی زنجیر میں بندھا ہوں ۔ پھربھی میں نہیں کہتا کہ عشق کی زبان سےشناسا ہوں ، یا رسول اللہ ) | |||
زِ کردہ خویش حیرانم ، سیہ شُد روزِ عصیانم | زِ کردہ خویش حیرانم ، سیہ شُد روزِ عصیانم | ||
پشیمانم، پشیمانم ، پشیماں ، | پشیمانم، پشیمانم ، پشیماں ، یا رسول اللہ | ||
( میں اپنے کیے پر حیران ہوں اور گناہوں سے سیاہ ہو چکا ہوں ۔ پشیمانی اور شرمند گی سے پانی پانی ہو رہا ہوں ،یا رسول اللہ ) | |||
چوں بازوئے شفاعت را ، کُشائی بر گنہ گاراں | چوں بازوئے شفاعت را ، کُشائی بر گنہ گاراں | ||
مکُن محروم جامی را ، درا آں ، یا رسول اللہ | |||
( | ( روز محشر جب آپ شفاعت کا بازو گناہ گاروں کے لیے کھولیں گے ۔ یا رسول اللہ اُس وقت جامی کو محروم نہ رکھیے گا ) | ||
=== نعت خوانوں میں کلام کی پذیرائی === | |||
=== مزید دیکھیے === | === مزید دیکھیے === |