آپ «بہزاد لکھنوی کی نعتیں» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 1: | سطر 1: | ||
=== بہزاد لکھنوی کا مرکزی صفحہ === | |||
[[ بہزاد لکھنوی ]] | |||
===نمونہ کلام=== | |||
====پھر در مصطفی کی یاد آئی==== | |||
پھر در مصطفی کی یاد آئی | |||
کعبہ مدعا کی یاد آئی | |||
کھل گیا جس سے دائمی گل دل | |||
اس صبا اس ہوا کی یاد آئی | |||
جو تھا ورد زماں مواجہہ میں | |||
اس درد وفا کی یاد آئی | |||
=== | |||
ہے جو تزئین مسجد نبوی | |||
پھر اسی نقش پا کی یاد آئی | |||
جالیوں کی قریں جو مانگی تھی | |||
اس مرادوں و دعا کی یاد آئی | |||
دیکھ کر اپنا عالم مسرور | |||
ان کے لطف و عطا کی یاد آئی | |||
ہوگئی پھر جبین دل بیتاب | |||
قبلتیں و قبا کی یاد آئی | |||
بن گیا قلب منبع انوار | |||
گنج نور و ضیا کی یاد آئی | |||
پھر مچلنے لگا ہے دل بہزاد | |||
خاتم الانبیاء{{ص}} کی یاد آئی | |||
====تصور میں منظر عجیب آ رہا ہے==== | |||
تصور میں منظر عجیب آ رہا ہے | |||
کہ جیسے وہ روضہ قریب آ رہا ہے | |||
جسے دیکھ کر روح یہ کہہ رہی ہے | |||
مرے درد دل کا طبیب آ رہا ہے | |||
یہ کیا راز ہے مجھ کو کوئی بتائے | |||
زباں پر جو اسم حبیب آ رہا ہے | |||
الہی میں قربان تیرے کرم کے | |||
مرے کام میرا نصیب آ رہا ہے | |||
وہی اشک ہے حاصل زندگانی | |||
جو ہر آنسو پہ یاد حبیب{{ص}} آ رہا ہے | |||
جسے حاصل کیف کہتی ہے دنیا | |||
خوشا اب وہ عالم قریب آ رہا ہے | |||
جو بہزاد پہنچا تو دنیا کہے گی | |||
در شاہ پر اک غریب آ رہا ہے | |||
====تصور میں مدینہ آ گیا ہے==== | |||
تصور میں مدینہ آ گیا ہے | |||
فضا پر نور سا چھا گیا ہے | |||
خوشا دل کو ملا عشق محمد{{ص}} | |||
مراد زندگانی پا گیا ہے | |||
وسیلے سے انہیں کے بڑھ رہی ہیں | |||
دعاعں کا سلیقہ آ گیا ہے | |||
وہ نقش پا ہے محراب النبی میں | |||
مزا سجدوں کا اس جا آ گیا ہے | |||
نظر میں اس کی کیا مستی کونین | |||
جو دل کیف حضوری پا گیا ہے | |||
جوڑتا ہے محمد{{ص}} ہی محمد{{ص}} | |||
وہی راز محبت پا گیا ہے | |||
کوئی ہی کان میں کہتا ہے بہزاد | |||
مدینے سے بلاوا آ گیا ہے | |||
====جسے عشق شاہ رسولاں نہیں ہے==== | |||
جسے عشق شاہ رسولاں نہیں ہے | |||
مسلماں نہیں ہے، مسلماں نہیں ہے | |||
نہ ہوں جس میں نور نبی{{ص}} کی ضیائیں | |||
وہ ایماں نہیں ہے وہ ایماں نہیں ہے | |||
نہ ہو جس میں دید مدینہ کا اماں | |||
وہ دل دل نہیں ہے، وہ جاں جاں نہیں ہے | |||
وہی تو ہیں وجہ بنائے دو عالم | |||
بھلا ان کا کس شے پہ احساں نہیں ہے | |||
رسائی نہیں اس کی ذات خدا تک | |||
جسے ذات احمد{{ص}} کا عرفاں نہیں ہے | |||
انہیں کی ضیائیں ہیں کون و مکاں میں | |||
کہاں یہ تجلی فروزاں نہیں ہے | |||
پڑھوں نعت بہزاد طیبہ میں جا کر | |||
بجز اس کے اب کوئی ارماں نہیں ہے | |||
====جن کا ہے طیبہ مقام، اُن پہ درود اور سَلام==== | |||
جن کا ہے طیبہ مقام، اُن پہ درود اور سَلام | |||
جو ہیں رسولِ انام، اُن پہ درود اور سَلام | |||
حامیء عالم ہیں وہ، ہادیء اعظم ہیں وہ | |||
کیوں نہ کہیں خاص و عام، اُن پہ درود اور سَلام | |||
جو ہیں حبیب خدا، جو ہیں شہِ دوسرا | |||
جن کی ہے دنیا غلام، اُن پہ درود اور سَلام | |||
جن کے ہیں یہ دوجہاں، جن کے ہیں کون و مکاں | |||
جن کے ہیں یہ صبح و شام، اُن پہ درود اور سَلام | |||
مالکِ جنّ و بشر، باعثِ نورِ قمر | |||
میم سے ہے جن کا نام، اُن پہ درود اور سَلام | |||
زائر ارضِ رسول، التجا کرلے قبول | |||
اتنا ہے میرا پیام، اُن پہ درود اور سَلام | |||
روتا ہوں بہزاد میں، کرتا ہوں فریاد میں | |||
بھیجتا ہوں صبح و شام، اُن پہ درود اور سَلام | |||
====شکر صد شکر کہ رہتی ہے مجھے یاد مدینہ==== | |||
===شراکتیں=== | |||
[[صارف:تیمورصدیقی]] |