آپ «باغ حسان کے پھولوں کی مہک شعروں میں ۔ حسن رضا اطہر» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 8: | سطر 8: | ||
باغ حسانؔ کے پھولوں کی مہک شعروں میں | باغ حسانؔ کے پھولوں کی مہک شعروں میں خود بخود آئے گی اک روز چمک شعروں میں | ||
نعت لکھتے ہی رہو بیٹھ کے کعبے کے قریب جب تلک آئے نہ طیبہ کی جھلک شعروں میں | |||
طائرِ فکر مبارک ہو صدا آتی ہے بلبلِ باغِ مدینہ کی چہک شعروں میں | |||
کیسے تحریر کروں کیسے دکھاؤں سب کو شہرِ طیبہ سے جدائی کی کسک شعروں میں | |||
نیند آتی ہی نہیں شوقِ ثنا میں شب بھر جاگ اٹھتی ہے عبادت کی للک شعروں میں | |||
خش و خاشاک زمینوں میں کہاں سے آئے گلشنِ نور کے غنچوں کی چٹک شعروں میں | |||
میرے آقا کو یقیں تھا کہ ضرور آئے گی حضرت کعبؔ کے ایماں کی لپک شعروں میں | |||
مدحتِ شاہ مدینہ کی بدولت اطہرؔ مجھ کو حاصل ہے بہت نان و نمک شعروں میں | |||
مدحتِ شاہ مدینہ کی بدولت اطہرؔ | |||
مجھ کو حاصل ہے بہت نان و نمک شعروں میں | |||