آپ «امید فاضلی» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 1: | سطر 1: | ||
==امید فاضلی== | |||
[[ملف:Umeed.jpg]] | |||
=== مختصر حالات زندگی === | |||
اردو کے ممتاز شاعر امید فاضلی کا اصل نام ارشاد احمد تھا اور وہ 17 نومبر 1923ء کو ڈبائی ضلع بلند شہر میں پیدا ہوئے تھے۔ | |||
ابتدائی تعلیم ڈبائی اور میرٹھ سے ہی پانے کے بعدعلی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے گریجویشن کیا۔ ملازمت کا آغاز 1944ء میں | |||
کنٹرولر آف ملٹری اکائونٹس کے محکمے سے کیا اور قیام پاکستان کے بعد کراچی میں بھی اسی اسی محکمے سے وابستہ رہے۔ | |||
امید فاضلی اردو کے اہم غزل گو اور اہم مرثیہ گو شعرا میں شمار ہوتے تھے۔ ابتدا میں وہ امید ڈبائیوی کےنام سے شاعری | |||
کی بعد ازاں امید فاضلی کے نامِ نامی سے شہرت پائ ۔ | |||
=== تصانیف === | === تصانیف === | ||
میرے آقا | میرے آقا ( نعتوں کا مجموعہ) | ||
دریا آخر دریا | دریا آخر دریا ( غزلیات کا پہلا مجموعہ ) | ||
سر نینوا | سر نینوا ( مرثیوں کا مجموعہ ) | ||
مناقب | مناقب (منقبتوں کا مجموعہ ) | ||
پاکستان زندہ باد ( قومی شاعری کا مجموعہ ) | |||
تب و تاب جاودانہ (قومی شاعری کا مجموعہ) | |||
=== نمونہ کلام === | |||
ان کے کئی اشعار ضرب المثل کا درجہ رکھتے ہیں۔ | |||
جانے کب طوفان بنے اور رستہ رستہ بچھ جائے | |||
بند بنا کر سو مت جانا، دریا آخر دریا ہے | |||
دلوں کو زخم نہ دو حرفِ ناملائم سے | |||
یہ تیر وہ ہے کہ جو لوٹ کر بھی آتا ہے | |||
کل اس کی آنکھ نے کیا زندہ گفتگو کی تھی | |||
خیال تک نہ ہوا وہ بچھڑنے والا ہے | |||
===نعت گوئی === | ===نعت گوئی === | ||
امید فاضلی نے نعت گوئی بھی اپنا منفرد اور پر اثر اسلوب قائم رکھا ہے ۔ | امید فاضلی نے نعت گوئی بھی اپنا منفرد اور پر اثر اسلوب قائم رکھا ہے ۔ | ||
نعتِ رسولِ مقبول (ص) | |||
انﷺ کی مدحت کو قلم تحریر کر سکتا نہیں | |||
حرفِ موجِ نور کو زنجیر کر سکتا نہیں | حرفِ موجِ نور کو زنجیر کر سکتا نہیں | ||
سطر 58: | سطر 90: | ||
معرفت اسمِ محمد ﷺ کی نہ ہو جب تک امید | معرفت اسمِ محمد ﷺ کی نہ ہو جب تک امید | ||
آدمی قرآن کی تفسیر کر سکتا نہیں | آدمی قرآن کی تفسیر کر سکتا نہیں | ||
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ | |||
ان کی نعت گوئی سے متعلق اے ، آر ، وائی چینل پر خوشبوئے حسان کے عنوان سے بھی باقاعدہ پروگرام پیش ہوئے ۔ | |||
===خوشبوئے حسان (رض)=== | |||
شاعر : امید فاضلی | |||
پیشکش : اے آر وائی ڈیجیٹل | |||
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ | |||
حصہ اول | |||
https://www.youtube.com/watch?v=6bq2uE1q3kc | |||
حصہ دوم | |||
https://www.youtube.com/watch?v=LhaOqTCoh0A | |||
حصہ سوم | |||
https://www.youtube.com/watch?v=ZpbAq6pbzJE | |||
حصہ | حصہ چہارم | ||
https://www.youtube.com/watch?v=dc2ykFPrZvg | |||
حصہ | حصہ پنجم | ||
https://www.youtube.com/watch?v=ZrRw1yiwim8 | |||
=== | === وفات === | ||
28 اور29 ستمبر 2005ء کی درمیانی شب اردو کے ممتاز شاعر امید فاضلی کراچی میں وفات پاگئے۔ کراچی میں سخی حسن کے قبرستان میں آسودۂ خاک | |||
ہیں۔ | |||
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ | |||