آپ «احمد رضا خان بریلوی» میں ترمیم کر رہے ہیں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔

اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔

تازہ ترین نسخہ آپ کی تحریر
سطر 139: سطر 139:
==== محسن کاکوروی کا قصیدہ نہ سنانا ====
==== محسن کاکوروی کا قصیدہ نہ سنانا ====


”[[قصیدہِ معراجیہ]]“ میں نبی کریم علیہ اصلوٰة والسلام کے سفیر معراج کے حوالے سے آپ کی عظمت و فضیلت کا ذکر کیا گیا ہے۔
”[[قصیدہٴ معراجیہ]]“ میں نبی کریم علیہ اصلوٰة والسلام کے سفیر معراج کے حوالے سے آپ کی عظمت و فضیلت کا ذکر کیا گیا ہے۔
   
   
یہ [[قصیدہ]] بذاتِ خود فکر و فن کا شہکار اور کاروانِ مدحت نعت کا افتخار ہے۔ طویل بحرمیں لکھا گیا یہ [[قصیدہ]] [[تشبیہات]]، [[استعارات]] اور برجستہ تراکیب کے حوالے سے اردو ادب کے لیے سرمایہٴ اعزاز ہے۔ یہ [[قصیدہ]]آپ کی جَوْدَت وحِدَّتِ طبع کا آئینہ دار ہے۔ روانی و تسلسل اور زبان کی لطافت و پاکیزگی کے اعتبار سے معاصرین کے معراجیہ قصائد میں سب سے بلند ہے۔ اعلیٰ حضرت کے ہم عصر مشہور [[نعت گو]] شاعر [[محسن کاکوروی]] نے انہیں دنوں معراج پر قصیدہ ” [[سمتِ کاشی سے چلا جانبِ متھرا بادل ۔ محسن کاکوروی | سمت کاشی سے چلا جانبِ متھرابادل]]“ لکھا تھا۔ [ جاری ہے ]
یہ [[قصیدہ]] بذاتِ خود فکر و فن کا شہکار اور کاروانِ مدحت نعت کا افتخار ہے۔ طویل بحرمیں لکھا گیا یہ [[قصیدہ]] [[تشبیہات]]، [[استعارات]] اور برجستہ تراکیب کے حوالے سے اردو ادب کے لیے سرمایہٴ اعزاز ہے۔ یہ [[قصیدہ]]آپ کی جَوْدَت وحِدَّتِ طبع کا آئینہ دار ہے۔ روانی و تسلسل اور زبان کی لطافت و پاکیزگی کے اعتبار سے معاصرین کے معراجیہ قصائد میں سب سے بلند ہے۔ اعلیٰ حضرت کے ہم عصر مشہور [[نعت گو]] شاعر [[محسن کاکوروی]] نے انہیں دنوں معراج پر قصیدہ ” [[سمتِ کاشی سے چلا جانبِ متھرا بادل ۔ محسن کاکوروی | سمت کاشی سے چلا جانبِ متھرابادل]]“ لکھا تھا۔ [ جاری ہے ]
سطر 146: سطر 146:
--------------------------------------
--------------------------------------


[[محسن کاکوروی]] اپنا [[قصیدہ ]]سنانے کے لیے بریلی میں امام احمد رضا خاں کے پاس گئے۔ ظہر کے وقت دو شعر سننے کے بعد طے ہوا کہ [[محسن کاکوروی]] کا پورا قصیدہ عصر کی نماز کے بعد سنا جائے۔ عصر کی نماز سے قبل مولانا نے خود یہ [[قصیدہِ معراجیہ]] تصنیف فرمایا۔ نماز عصر کے بعد جب یہ دونوں بزرگ اکھٹے ہوئے تو مولانا نے [[محسن کاکوروی]] سے فرمایا کہ پہلے میرا قصیدہ معراجیہ سن لو۔ محسن کا کوروی نے جب مولانا کا قصیدہ سنا تو اپنا قصیدہ لپیٹ کر جیب میں ڈال لیا اور کہا مولانا آپ کے قصیدے کے بعد میں اپنا [[قصیدہ ]]نہیں سنا سکتا۔
[[محسن کاکوروی]] اپنا [[قصیدہ ]]سنانے کے لیے بریلی میں امام احمد رضا خاں کے پاس گئے۔ ظہر کے وقت دو شعر سننے کے بعد طے ہوا کہ [[محسن کاکوروی]] کا پورا قصیدہ عصر کی نماز کے بعد سنا جائے۔ عصر کی نماز سے قبل مولانا نے خود یہ [[قصیدۂ معراجیہ]] تصنیف فرمایا۔ نماز عصر کے بعد جب یہ دونوں بزرگ اکھٹے ہوئے تو مولانا نے [[محسن کاکوروی]] سے فرمایا کہ پہلے میرا قصیدہ معراجیہ سن لو۔ محسن کا کوروی نے جب مولانا کا قصیدہ سنا تو اپنا قصیدہ لپیٹ کر جیب میں ڈال لیا اور کہا مولانا آپ کے قصیدے کے بعد میں اپنا [[قصیدہ ]]نہیں سنا سکتا۔




براہ کرم اس بات کا خیال رکھیں کہ نعت کائنات میں آپ کی جانب سے کی جانے والی تمام ترمیموں میں دیگر صارفین بھی حذف و اضافہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ اپنی تحریر کے ساتھ اس قسم کے سلوک کے روادار نہیں تو براہ کرم اسے یہاں شائع نہ کریں۔
نیز اس تحریر کو شائع کرتے وقت آپ ہم سے یہ وعدہ بھی کر رہے ہیں کہ اسے آپ نے خود لکھا ہے یا اسے دائرہ عام یا کسی آزاد ماخذ سے یہاں نقل کر رہے ہیں (تفصیلات کے لیے نعت کائنات:حقوق تصانیف ملاحظہ فرمائیں)۔ براہ کرم اجازت کے بغیر کسی کاپی رائٹ شدہ مواد کو یہاں شائع نہ کریں۔
منسوخ معاونت برائے ترمیم (نئی ونڈو میں کھولیں)