آپ «احمد رضا خان بریلوی» میں ترمیم کر رہے ہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
انتباہ: آپ ویکیپیڈیا میں داخل نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا اگر آپ اس صفحہ میں کوئی ترمیم کرتے ہیں تو آپکا آئی پی ایڈریس (IP) اس صفحہ کے تاریخچہ ترمیم میں محفوظ ہوجائے گا۔ اگر آپ لاگ ان ہوتے ہیں یا کھاتہ نہ ہونے کی صورت میں کھاتہ بنا لیتے ہیں تو تو آپ کی ترامیم آپ کے صارف نام سے محفوظ ہوگی، جنھیں آپ کسی بھی وقت ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
اس ترمیم کو واپس پھیرا جا سکتا ہے۔ براہ کرم ذیل میں موجود موازنہ ملاحظہ فرمائیں اور یقین کر لیں کہ اس موازنے میں موجود فرق ہی آپ کا مقصود ہے۔ اس کے بعد تبدیلیوں کو شائع کر دیں، ترمیم واپس پھیر دی جائے گی۔
تازہ ترین نسخہ | آپ کی تحریر | ||
سطر 1: | سطر 1: | ||
[[ملف:Dargah ala hazrat ahmad raza by sambhali turki-d41h2at.jpg|300px | [[ملف:Dargah ala hazrat ahmad raza by sambhali turki-d41h2at.jpg|300px]] | ||
{{#seo: | {{#seo: | ||
|title=امام احمد رضا خان بریلوی ۔ نعت گو شاعر | |title=امام احمد رضا خان بریلوی ۔ نعت گو شاعر | ||
|titlemode=append | |titlemode=append | ||
|keywords= | |keywords=نعت، نعت گوئی ، نعت خوانی، نعت پاک، نعت رسول، نعت مقبول، نعت رسول، احمد رضا خان بریلوی، امام احمد رضا، صبح طیبہ میں ہوئی ۔ مصطفی جان رحمت، زمین و زماں تمہارے لیے | ||
|description= اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ علیہ عظیم المرتبت مفسر،جلیل القدر محدث اور بلند پایہ فقیہ تھے۔نعتیہ کلاموں کی مقبولیت کے حوالے جو پذیرائی احمد رضا خان بریلوی کی نعتوں کو ملی ہے وہ بے مثال ہے ۔ ہر قابل ذکر نعت خواں نے آپ کے کلاموں سے اپنی آوازوں کو مزین کیا ۔ | |description= اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ علیہ عظیم المرتبت مفسر،جلیل القدر محدث اور بلند پایہ فقیہ تھے۔نعتیہ کلاموں کی مقبولیت کے حوالے جو پذیرائی احمد رضا خان بریلوی کی نعتوں کو ملی ہے وہ بے مثال ہے ۔ ہر قابل ذکر نعت خواں نے آپ کے کلاموں سے اپنی آوازوں کو مزین کیا ۔ | ||
}} | }} | ||
{{بسم اللہ}} | |||
[[زمرہ: شعراء]] | [[زمرہ: شعراء]] | ||
[[زمرہ: نعت گو شعراء ]] | [[زمرہ: نعت گو شعراء ]] | ||
اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ علیہ عظیم المرتبت مفسر،جلیل القدر محدث اور بلند پایہ فقیہ تھے،آپ کی نابغۂ روزگار شخصیت نے تنہا وہ کام انجام دئے جو ایک انجمن اور تحریک انجام نہيں دے سکتی۔آپ نے اپنی ساری زندگی اسلام کی نشر واشاعت اور دفاع اہل سنت کے لئے وقف کردی تھی۔ امام احمد رضا خان بریلوی نامور محدث، فقیہہ اور عالم با عمل تھے ۔ قدرت نے انہیں دوسری علمی و روحانی صفات کے ساتھ عشق مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کی دولت بے بہا سے بھی نواز رکھا تھا ۔ یہی عشق رسالت صلی اللہ علیہ والہ وسلم طبع موزوں کی بدولت صفت و ثنائے نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے نغمات میں ڈھلتا رہا ۔ آپ تمام اصناف سخن پر یک گونہ مہارت رکھتے تھے ۔ نعت کہتے ہوئے علوم شریعت میں اپنی دسترس کی وجہ سے جوش عشق و عقیدت کے با وجود بھی کمال کی احتیاط برتی ۔ آپ نے قرآن حکیم کو نعت گوئی کا منبع نہ صرف قرار دیا بلکہ اپنی شاعری میں اس کا عملی اظہار بھی کیا ۔ | اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ علیہ عظیم المرتبت مفسر،جلیل القدر محدث اور بلند پایہ فقیہ تھے،آپ کی نابغۂ روزگار شخصیت نے تنہا وہ کام انجام دئے جو ایک انجمن اور تحریک انجام نہيں دے سکتی۔آپ نے اپنی ساری زندگی اسلام کی نشر واشاعت اور دفاع اہل سنت کے لئے وقف کردی تھی۔ امام احمد رضا خان بریلوی نامور محدث، فقیہہ اور عالم با عمل تھے ۔ قدرت نے انہیں دوسری علمی و روحانی صفات کے ساتھ عشق مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کی دولت بے بہا سے بھی نواز رکھا تھا ۔ یہی عشق رسالت صلی اللہ علیہ والہ وسلم طبع موزوں کی بدولت صفت و ثنائے نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے نغمات میں ڈھلتا رہا ۔ آپ تمام اصناف سخن پر یک گونہ مہارت رکھتے تھے ۔ نعت کہتے ہوئے علوم شریعت میں اپنی دسترس کی وجہ سے جوش عشق و عقیدت کے با وجود بھی کمال کی احتیاط برتی ۔ آپ نے قرآن حکیم کو نعت گوئی کا منبع نہ صرف قرار دیا بلکہ اپنی شاعری میں اس کا عملی اظہار بھی کیا ۔ | ||
__TOC__ | |||
=== حالات زندگی === | === حالات زندگی === | ||
سطر 52: | سطر 34: | ||
شاعری میں ان کے پیشِ نظر مداح رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم) سیدنا [[حسان بن ثابت]] رضی ا لله تعالیٰ عنہ کی ذات گرامی مشعلِ راہ تھی۔اپنے دور کے شعرا میں [[کفایت علی کافی]] کی نعت گوئی سے متاثر تھے۔ اکابرکے ہاں جس قدر ادب و احتیاط کا غلبہ تھا ویسا ہی منظر وہ ہر دور کے نعت گو شعراء کے ہاں دیکھنا چاہتے تھے۔ <ref> مملکتِ نعت کے فرماں روا امام احمد رضا خاں فاضل بریلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ، پروفیسر اکرم رضا </ref> | شاعری میں ان کے پیشِ نظر مداح رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم) سیدنا [[حسان بن ثابت]] رضی ا لله تعالیٰ عنہ کی ذات گرامی مشعلِ راہ تھی۔اپنے دور کے شعرا میں [[مولانا کفایت علی کافی]] کی نعت گوئی سے متاثر تھے۔ اکابرکے ہاں جس قدر ادب و احتیاط کا غلبہ تھا ویسا ہی منظر وہ ہر دور کے نعت گو شعراء کے ہاں دیکھنا چاہتے تھے۔ <ref> مملکتِ نعت کے فرماں روا امام احمد رضا خاں فاضل بریلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ، پروفیسر اکرم رضا </ref> | ||
نعت گوئی کے بارے آپ کا عقیدہ ان الفاظ سے عیاں ہوتا ہے | نعت گوئی کے بارے آپ کا عقیدہ ان الفاظ سے عیاں ہوتا ہے | ||
سطر 89: | سطر 71: | ||
* [[وہ سوئے لالہ زار پھرتے ہیں ۔ امام احمد رضا خان بریلوی |وہ سوئے لالہ زار پھرتے ہیں ]] | * [[وہ سوئے لالہ زار پھرتے ہیں ۔ امام احمد رضا خان بریلوی |وہ سوئے لالہ زار پھرتے ہیں ]] | ||
*[[مصطفی ذات یکتا آپ ہیں ۔ احمد رضا بریلوی | مصطفی ذات یکتا آپ ہیں]] | |||
*[[یا الہی ہر جگہ تیری عطا کا ساتھ ہو ۔ احمد رضا بریلوی | یا الہی ہر جگہ تیری عطا کا ساتھ ہو]] | *[[یا الہی ہر جگہ تیری عطا کا ساتھ ہو ۔ احمد رضا بریلوی | یا الہی ہر جگہ تیری عطا کا ساتھ ہو]] | ||
سطر 129: | سطر 112: | ||
”میرے نزدیک مولانا کا نعتیہ کلام ادبی تنقید سے مبرا ہے۔ اس پر کسی ادبی تنقید کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کی مقبولیت اور دلپذیری ہی اس کا سب سے بڑا ادبی کمال اور مولانا کے مرتبے پر دال ہے۔“<ref>خیابانِ رضا ۔ ص 66 </ref> | ”میرے نزدیک مولانا کا نعتیہ کلام ادبی تنقید سے مبرا ہے۔ اس پر کسی ادبی تنقید کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کی مقبولیت اور دلپذیری ہی اس کا سب سے بڑا ادبی کمال اور مولانا کے مرتبے پر دال ہے۔“<ref>خیابانِ رضا ۔ ص 66 </ref> | ||
</blockquote> | </blockquote> | ||
=== مشہور واقعات === | === مشہور واقعات === | ||
سطر 139: | سطر 117: | ||
==== محسن کاکوروی کا قصیدہ نہ سنانا ==== | ==== محسن کاکوروی کا قصیدہ نہ سنانا ==== | ||
”[[ | ”[[قصیدہٴ معراجیہ]]“ میں نبی کریم علیہ اصلوٰة والسلام کے سفیر معراج کے حوالے سے آپ کی عظمت و فضیلت کا ذکر کیا گیا ہے۔ | ||
یہ [[قصیدہ]] بذاتِ خود فکر و فن کا شہکار اور کاروانِ مدحت نعت کا افتخار ہے۔ طویل بحرمیں لکھا گیا یہ [[قصیدہ]] [[تشبیہات]]، [[استعارات]] اور برجستہ تراکیب کے حوالے سے اردو ادب کے لیے سرمایہٴ اعزاز ہے۔ یہ [[قصیدہ]]آپ کی جَوْدَت وحِدَّتِ طبع کا آئینہ دار ہے۔ روانی و تسلسل اور زبان کی لطافت و پاکیزگی کے اعتبار سے معاصرین کے معراجیہ قصائد میں سب سے بلند ہے۔ اعلیٰ حضرت کے ہم عصر مشہور [[نعت گو]] شاعر [[محسن کاکوروی]] نے انہیں دنوں معراج پر قصیدہ ” [[سمتِ کاشی سے چلا جانبِ متھرا بادل ۔ محسن کاکوروی | سمت کاشی سے چلا جانبِ متھرابادل]]“ لکھا تھا۔ | یہ [[قصیدہ]] بذاتِ خود فکر و فن کا شہکار اور کاروانِ مدحت نعت کا افتخار ہے۔ طویل بحرمیں لکھا گیا یہ [[قصیدہ]] [[تشبیہات]]، [[استعارات]] اور برجستہ تراکیب کے حوالے سے اردو ادب کے لیے سرمایہٴ اعزاز ہے۔ یہ [[قصیدہ]]آپ کی جَوْدَت وحِدَّتِ طبع کا آئینہ دار ہے۔ روانی و تسلسل اور زبان کی لطافت و پاکیزگی کے اعتبار سے معاصرین کے معراجیہ قصائد میں سب سے بلند ہے۔ اعلیٰ حضرت کے ہم عصر مشہور [[نعت گو]] شاعر [[محسن کاکوروی]] نے انہیں دنوں معراج پر قصیدہ ” [[سمتِ کاشی سے چلا جانبِ متھرا بادل ۔ محسن کاکوروی | سمت کاشی سے چلا جانبِ متھرابادل]]“ لکھا تھا۔ | ||
[[محسن کاکوروی]] اپنا [[قصیدہ ]]سنانے کے لیے بریلی میں امام احمد رضا خاں کے پاس گئے۔ ظہر کے وقت دو شعر سننے کے بعد طے ہوا کہ [[محسن کاکوروی]] کا پورا قصیدہ عصر کی نماز کے بعد سنا جائے۔ عصر کی نماز سے قبل مولانا نے خود یہ [[قصیدہ معراجیہ]] تصنیف فرمایا۔ نماز عصر کے بعد جب یہ دونوں بزرگ اکھٹے ہوئے تو مولانا نے [[محسن کاکوروی]] سے فرمایا کہ پہلے میرا قصیدہ معراجیہ سن لو۔ محسن کا کوروی نے جب مولانا کا قصیدہ سنا تو اپنا قصیدہ لپیٹ کر جیب میں ڈال لیا اور کہا مولانا آپ کے قصیدے کے بعد میں اپنا [[قصیدہ ]]نہیں سنا سکتا۔ | |||
[[محسن کاکوروی]] اپنا [[قصیدہ ]]سنانے کے لیے بریلی میں امام احمد رضا خاں کے پاس گئے۔ ظہر کے وقت دو شعر سننے کے بعد طے ہوا کہ [[محسن کاکوروی]] کا پورا قصیدہ عصر کی نماز کے بعد سنا جائے۔ عصر کی نماز سے قبل مولانا نے خود یہ [[ | |||
سطر 193: | سطر 168: | ||
=== وفات === | === وفات === | ||
۶۷؍ سال کچھ ماہ ( قمری مہینے کے اعتبار سے ) کی عمر پاکر ۲۵؍ صفرالمظفر۱۳۴۰ھ / [[ 28 اکتوبر ]] [[ 1921]]ء کو اس دارفانی سے رخصت ہوئے ۔انتقال کے وقت تک پچاس سے زائد قدیم و جدید علوم و فنون پر مشتمل مختلف زبانوں (عربی ، اردو ، فارسی ) میں ایک ہزار کے قریب تصنیفات اور سوسے زائد تلامذہ و خلفا عجم و عرب میں چھوڑے | |||
===بیرونی روابط === | ===بیرونی روابط === | ||
سطر 208: | سطر 183: | ||
[http://www.slideshare.net/owaisology/tazmeen-salam-e-raza-by-hafiz-abdul-ghaffar-hafiz-owaisology حافظ عبد الغفار حافظ کی تضمین ] | | [http://www.slideshare.net/owaisology/tazmeen-salam-e-raza-by-hafiz-abdul-ghaffar-hafiz-owaisology حافظ عبد الغفار حافظ کی تضمین ] | | ||
[http://www.slideshare.net/owaisology/tazmeen-salam-e-raza-by-dr-hilal-jafri-owaisology ڈاکٹر سید ہلال جعفری کی تضمین ] | [http://www.slideshare.net/owaisology/baraan-e-rehmat محمد عبدالقیوم طارق سلطان پوری کی تضمین بعنوان ’بارانِ رحمت‘ ] | [http://www.slideshare.net/owaisology/tazmeen-salam-e-raza-by-dr-hilal-jafri-owaisology ڈاکٹر سید ہلال جعفری کی تضمین ] | [http://www.slideshare.net/owaisology/baraan-e-rehmat محمد عبدالقیوم طارق سلطان پوری کی تضمین بعنوان ’بارانِ رحمت‘ ] | ||
=== حواشی و حوالہ جات === | === حواشی و حوالہ جات === |