گنبدِ سبز اگر دیدہء تر میں آ جائے ۔ ارشد محمود ناشاد

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: ارشد محمود ناشاد

بشکریہ : فراز عرفان

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

گنبدِ سبز اگر دیدہء تر میں آ جائے

نور کا سیل مرے فکر و نظر میں آ جائے


دل کے آنگن میں نمویاب ہو اک شاخِ درود

زندگی اجڑے ہوئے خاک کے گھر میں آ جائے


جس پہ لکھا ہو مدینہ ہے یہاں سے نزدیک

سنگِ میل ایسا مری راہ گزر میں آ جائے


تیری توصیف رہے میرے لبوں پر ضوریز

اک اجالا سا مرے شام و سحر میں آ جائے


آپ کی سیرتِ اطہر ہو اگر روحِ عمل

وسعتِ قلب و نظر، قلب و نظر میں آ جائے


تیرے دیدار کی خواہش رہے سرمایہِ زیست

تیری نسبت کا شرف زادِ سفر میں آ جائے


میں بھی بوصیریؒ کے قدموں سے لپٹنے لگ جاؤں

نعت کا رنگ مرے حرفِ ہنر میں آ جائے