منور رانا
نعت کائنات سے
This is the approved revision of this page, as well as being the most recent.
ہاں مجھ کو سزا دینے کیلئے تو چھین لے ایک اک چیز مگر
ہونٹوں پہ محمد رہنے دے آنکھوں میں مدینہ رہنے دے
ایک لمحے کی بھی چھٹی نہ مدینے میں ملے
قید ہو جاؤں تو کنجی نہ مدینے میں ملے
جس طرف آنکھ اُٹھاؤں ترے جلوے مل جائیں
چاہے اک پھول کی پتی نہ مدینے میں ملے