جان سے جاؤں تو ہونٹوں پہ ثنا ہو، آمین

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


نعت رسول ﷺ (طرحی)[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

شاعر: سلمان رسول

جان سے جاؤں تو ہونٹوں پہ ثنا ہو، آمین

قرب عقبی میں محمد کا عطا ہو، آمین

اسم احمد کے توسط سے جو مانگوں وہ ملے

ایسی مقبول ہر اک میری دعا ہو، آمین

جس طرح پنچھی کوئی پنجرے سے باہر نکلے

محبسِ حرص سے یوں دل بھی رہا ہو، آمین

ذکر ان کا ہی رہے جاری زباں پر میری

لب پہ ہر وقت مرے صل علی ہو، آمین

نعت لکھوں تو کرے سارا زمانہ اش اش

رنگ مدحت میں مرا سب سے جدا ہو، آمین

ہر گھڑی نام محمد ہی رگوں میں دوڑے

ہر نفس شکر کا اک سجدہ ادا ہو، آمین

اک ہی مالک سے دعا ہے کہ مری موت کے وقت

سامنے اس کا نبی جلوہ نما ہو، آمین

بعد مرنے کے کھلیں پھول مرے مرقد پر

کوئی بلبل بھی سدا نغمہ سرا ہو، آمین

ہجر میں ان کے تڑپتا ہے یہ سلمان رسول

اک جھلک ان کی عطا میرے خدا ہو، آمین