تو ابر گہر بار ہے، باران عطا ہے ۔ مقبول شارب

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: مقبول شارب

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

تو ابرِ گہرِ بار ہے، بارانِ عطا ہے

تو طرفگٔی خیر ہے، محبوب خدا ہے


ہر قول ترا قصرِ محبت کی بنِا ہے

ہر فعل ترا زینت ایوانِ وفا ہے


مہکی ہوئی کیوں آج زمانے کی فضا ہے

کیا ذکر ترے گیسوئے مشکیں کا ہوا ہے


چھائے ہیں مرے دل پہ تری یاد کے بادل

کیا چیز میرے سامنے ساون کی گھٹا ہے


طوفانِ حوادث سے بجھا ہے نہ بجھے گا

روشن تری نظروں سے مرے دل کا دیا ہے


تو منبعِ اخلاص ہے، تو مرکز امید

تو باعثِ دل بستگی اہلِ وفا ہے


بچپن ہو، جوانی ہو کہ ہو عالمِ پیروی

ہر دور تری عمر کا اعجاز نما ہے


ہے کون جو ددشمن کو دعاؤں سے نواز ہے

وہ حامی کُل، حتمِ رُسل، شاہِ ہدیٰ ہے


شارب وہ ہیں قسمت کے دھنی جن کی جبیں نے

نقشِ قدم شاہِ دنیٰ چوم لیاہے