مجھے در پہ پھر بلانا مدنی مدینے والے ۔ الیاس عطار قادری

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: الیاس عطاؔر قادری

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مجھے در پہ پھر بلانا مدنی مدینے والے

مئے عشق بھی پلانا مدنی مدینے والے


مری آنکھ میں سمانا مدنی مدینے والے

بنے دل ترا ٹھکانہ مدنی مدینے والے


تری جب کہ دید ہوگی جھبی مری عید ہوگی

مرے خواب میں تم آنا مدنی مدینے والے


مرے سب عزیز چھوٹیں مرے دوست بھی گو روٹھیں

شہا! تم نہ روٹھ جانا مدنی مدینے والے


میں اگرچہ ہوں کمینہ، ترا ہوں شہِ مدینہ

مجھے قدموں سے لگانا مدنی مدینے والے


یہ مریض مر رہا ہے ترے ہاتھ میں شفا ہے

اے طبیب! جلد آنا مدنی مدینے والے


یہ کرم بڑا کرم ہے ترے ہاتھ میں بھرم ہے

سرِ حشر بخشوانا مدنی مدینے والے


مری آنے والی نسلیں ترے عشق ہی میں مچلیں

انہیں نیک تم بنانا مدنی مدینے والے


ترے غم میں کاش! عطار رہے ہر گھڑی گرفتار

غمِ مآل سے بچانا مدنی مدینے والے

نعت خوانوں کی کلام میں پذیرائی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

| سید فصیح الدین سہروردی کی آواز میں | اویس رضا قادری کی آواز میں | حوریہ رفیق کی آواز میں | عابدہ خانم کی آواز میں | ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی آواز میں