"صفیہ بنت عبد المطلب" کے نسخوں کے درمیان فرق
Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 35: | سطر 35: | ||
=== مزید دیکھیے === | === مزید دیکھیے === | ||
[[بی بی آمنہ ]] | [[ حلیمہ سعدیہ ]] | [[ شیما بنت حارث ]] | [[ | [[بی بی آمنہ ]] | [[ حلیمہ سعدیہ ]] | [[ شیما بنت حارث ]] | [[ اروی بنت عبد المطلب ]] | [[ عاتکتہ بنت عبد المطلب ]] | [[صفیہ بنت عبد المطلب ]] | [[ ام ایمن ]] | [[ فاطمہ زاہرہ ]] | | ||
[[ورقہ بن نوفل ]] | [[ عبد المطلب ]] | [[ابو طالب ]] |[[ ابوبکرصدیق ]] | [[ عمر فاروق ]] | [[عثمان غنی]] | [[علی بن طالب ]] | [[ حسان بن ثابت ]] | [[کعب بن مالک ]] | [[ ابوسفیان بن حارث]] | [[سواد بن قارب ]] | [[عبداللہ بن زبعری ]] | [[ زہیر بن صرد ]] | [[ورقہ بن نوفل ]] | [[ عبد المطلب ]] | [[ابو طالب ]] |[[ ابوبکرصدیق ]] | [[ عمر فاروق ]] | [[عثمان غنی]] | [[علی بن طالب ]] | [[ حسان بن ثابت ]] | [[کعب بن مالک ]] | [[ ابوسفیان بن حارث]] | [[سواد بن قارب ]] | [[عبداللہ بن زبعری ]] | [[ زہیر بن صرد ]] | ||
=== حواشی و حوالہ جات === | === حواشی و حوالہ جات === |
نسخہ بمطابق 06:47، 10 جولائی 2017ء
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی یہ پھوپھی حضرت زبیر بن العوام کی والدہ اور حضرت حمزہ بن عبد المطلب کی سگی بہن تھیں ۔ آپ نے غزوہ احزاب میں یہودی جاسوس کا خاتمہ کیا تھا ۔ آپ نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پردہ فرمانے پر اپنے حزن و ملال کا اظہار مرثیوں میں کیا ۔
ایک مرثیے کے چند اشعار
لیت شعری، و کیف امسی صحیحا
بعد ان بین بالرسول القریب
اعظم الناس فی البریہ حقا
سید الناس حبہ فی القلوب
فا وحشت الارض من فقدہ
و ای البریتہ لا ینکب
و تبکی الا با طع من فقدہ
و تبکیہ مکتہ والاخشب
اعینی جودا بدمع سجم
یبادر غربا بما منھدم
علی صفوہ اللہ رب العباد
و رب السماءِ و باری النسم [1]
مزید دیکھیے
بی بی آمنہ | حلیمہ سعدیہ | شیما بنت حارث | اروی بنت عبد المطلب | عاتکتہ بنت عبد المطلب | صفیہ بنت عبد المطلب | ام ایمن | فاطمہ زاہرہ |
ورقہ بن نوفل | عبد المطلب | ابو طالب |ابوبکرصدیق | عمر فاروق | عثمان غنی | علی بن طالب | حسان بن ثابت | کعب بن مالک | ابوسفیان بن حارث | سواد بن قارب | عبداللہ بن زبعری | زہیر بن صرد
حواشی و حوالہ جات
- ↑ ڈاکٹر محمد اسحاق قریشی، برصغیر پاک و ہند میں عربی نعتیہ شاعری ، محکمہ اوقاف، پنجاب، 2002ء، ص 350 بحوالہ طبقات ابن سعد ص 328/2