"بی بی آمنہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
(نیا صفحہ: {{بسم اللہ }} آپ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی والدہ ماجدہ ہیں ۔ ولادت ِ رسول کریم سے آپ کی قس...)
 
سطر 21: سطر 21:
[[بی بی آمنہ ]] | [[ حلیمہ سعدیہ ]] | [[ شیما بنت حارث ]] | [[ اردی بنت عبد المطلب ]] | [[ عاتکتہ بنت عبد المطلب ]] | [[صفیہ بنت عبد المطلب ]] | [[ ام ایمن ]] | [[ فاطمہ زاہرہ ]] |
[[بی بی آمنہ ]] | [[ حلیمہ سعدیہ ]] | [[ شیما بنت حارث ]] | [[ اردی بنت عبد المطلب ]] | [[ عاتکتہ بنت عبد المطلب ]] | [[صفیہ بنت عبد المطلب ]] | [[ ام ایمن ]] | [[ فاطمہ زاہرہ ]] |


[[ورقہ بن نوفل ]] | [[ تبان اسعد، ابوکرب ]] | [[ عبد المطلب ]] | [[ابو طالب ]] |[[ ابوبکرصدیق ]] | [[ عمر فاروق ]] | [[عثمان غنی]] | [[علی بن طالب ]] | [[ حسان بن ثابت ]] | [[کعب بن مالک ]] | [[ ابوسفیان بن حارث]] | [[سواد بن قارب ]] |  [[عبداللہ بن زبعری ]] | [[ زہیر بن صرد ]]
[[ورقہ بن نوفل ]] | [[ عبد المطلب ]] | [[ابو طالب ]] |[[ ابوبکرصدیق ]] | [[ عمر فاروق ]] | [[عثمان غنی]] | [[علی بن طالب ]] | [[ حسان بن ثابت ]] | [[کعب بن مالک ]] | [[ ابوسفیان بن حارث]] | [[سواد بن قارب ]] |  [[عبداللہ بن زبعری ]] | [[ زہیر بن صرد ]]

نسخہ بمطابق 20:51، 1 جولائی 2017ء


آپ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی والدہ ماجدہ ہیں ۔ ولادت ِ رسول کریم سے آپ کی قسمت کا ستارا ایسا روشن ہوا کہ سب عورتیں حسرت کرتے رہ گئیں ۔ حضرت عبداللہ بن عبدا لمطلب کی قبر کی زیارت سے واپسی پر ابواء کے مقام پر فرشتہ اجل نے آلیا ۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نظر ڈالی تو بے اختیار پکاریں۔ [1]

بارک فیک اللہ من غلام

یا ابن الذی من حومتہ الحمدام

فانت مبعو الی الا نام

تبعث فی الحل و فی الحرام

تبعث فی التحقیق والسلام

دن بیک البر ابراھام

مزید دیکھیے

بی بی آمنہ | حلیمہ سعدیہ | شیما بنت حارث | اردی بنت عبد المطلب | عاتکتہ بنت عبد المطلب | صفیہ بنت عبد المطلب | ام ایمن | فاطمہ زاہرہ |

ورقہ بن نوفل | عبد المطلب | ابو طالب |ابوبکرصدیق | عمر فاروق | عثمان غنی | علی بن طالب | حسان بن ثابت | کعب بن مالک | ابوسفیان بن حارث | سواد بن قارب | عبداللہ بن زبعری | زہیر بن صرد

  1. ڈاکٹر محمد اسحاق قریشی، بر صغیر پاک و ہند میں عربی نعتیہ شاعری ، محکمہ اوقاف، پنجاب، 2002 ء ص 348 بحوالہ الخصائص الکبری، ص: 79/1