"اعظم چشتی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
 
(8 صارفین 72 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
[[ملف:Frame Master azamg (2).png|200px]]v


=== نمونہ کلام ===
{{#seo:gsr
|title=اعظم چشتیs ev
|titlhemode=appendbdvc
|keywords=اعظم چشتی، محمد اعظم چشتی ، حسان پاکستان۔ اعظم چشتی کی نعتیں ۔ نعت، نعت پاک، نعت گوئی
|description=اعظم چشتی رواتی اور کلاسیکل رنگ کے بے مثال نعت خواں تھے ۔ ان کی خوانی کو سحر آج تک نہیں ٹوٹا ۔ پاکستان کے اولین نعت خوانوں میں سے ہونے کی وجہ سے پاکستان کے ہر خطے کے عاشقان ِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ان کی آواز سے شناسا ہیں ۔
}}


==== نعتِ رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ====
{{ ٹکر 1 }}


اے خدائے جمال و زیبائی
[[زمرہ: پرائڈ آف پرفارمنس]]
[[زمرہ: نعت خواں]]
[[ زمرہ: استاد نعت خواں]]
[[زمرہ: نعت گو شعراء]]
[[زمرہ: لاہور ]]


خوب ہے تیری عالم آرائی
تحقیق و تحریر : [[صابر نائب ]]


[[محمد اعظم چشتی ]] [[ 15 مارچ ]] [[1921]] کو پیدا ہوئے اور [[31 جولائی]] [[1993]] کو وصال پایا ۔ قائد اعظم سے لیکر ضیا الحق  تک کے ایوان صدارت و وزارت کے پسندیدہ نعت خواں رہے ۔


تو کہاں ہے کہاں نہیں ہے تو
محمد اعظم چشتی ایک صوفی ، بزرگ درویش عالم دین  مولوی محمد دین چشتی کے گھر پیدا ہوئے ۔ جو  [[:زمرہ عربی | عربی ]] اور [[:زمرہ: فارسی | فارسی]]  کے ماہر تھے اور گھر میں [[:زمرہ عربی | عربی ]] اور [[:زمرہ: فارسی b| ففارسی] ایسے سمجھی جاتی تھی جیسے  مادری زبان ہو ۔ والدہ  بھی عالمہ فاضلہ  قاریہ اور حافظہ تھیں ۔ یہی فیضان تھا جس نے اعظم چشتی کو 13 سال کی عمر میں "گلستان"  "بوستان"  <ref>  شیخ سعدی کی کتاب </ref> کا حافظ بنا دیا  ۔  اعظم چشتی  کو حسان <ref> حddrسان بن ثابت ۔ رسول کریم {{ص}} کے صحابی اور اولین نعت خواں </ref> نعت  کہنا بے جا نہ ہوگا کہ سر wو فکر دونوں سے ودیعت کیے گئے ۔ [[نعت خوانی]] کی vتو صفِ اول کے [[نعت خواں]] ٹھہرے اور [[نعت گوئی ]] کی تو بہت سے شعرا نے ان پر رشک کیا ۔ شاعری میں [[ صوفی غلام مصطفیِ تبسم ]] کی صحبت اور تربیت حاصل رہی ۔ [[ احمد ندیم قاسمی ]] سے بھی قرب رہا۔ اور [[ احمد ندیم قاسمی ]] ہی کو پاکستان کا سب سے بڑا[[  نعت گو شاعر ]] مانتے تھے ۔s


محو حیرت ہے تاب گویائی
{|
|- style="vertical-align:bottom;"
|style="width: 40%"|
__TOC__es
|
{{باکس 1 }}
|}


===سلسلہ طریقت ===


سب میں موجود اور سب سے جدا
سلسلہ چشتیہ نظامی چکوڑی شریف ضلع گجرات حضرت پیر سید غلام سرور شاہ چکوڑوی  جو پیر مہر علی شاہ صاحب کے خلیفہ تھے ۔  اعظم چشتی صاحب کو خلافت عطا  ہوئی لیکن انہوں نے کسی کو مرید نہہں کیا ۔


کون سمجھے یہ راز تنہائی
=== نعت خوانی  ===


اعظم چشتی رواتی اور کلاسیکل رنگ کے بے مثال نعت خواں تھے ۔ ان کی خوانی کو سحر آج تک نہیں ٹوٹا ۔ پاکستان کے اولین نعت خوانوں میں سے ہونے کی وجہ سے پاکستان کے ہر خطے کے عاشقان ِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ان کی آواز سے شناسا ہیں ۔ اعظم چشتی جیسا سر اور لے کو سمجھنے والے نعت خوانوں میں سے تھے ۔ بلکہ سچ تو یہ ہے کہ ان کی تربیت ہی سر اور لے میں ہوئی ۔ استاد بڑے غلام علی خاں اور استاد برکت علی خان سے بہت گہرے مراسم تھے اور نہیں سے کسب ِ فیض حاصل کیا ۔


پارہ پارہ قبائے استدلال
جب اعظم چشی گلشن نعت میں نمودار ہوئے تو یہ  [[سرفراز پپا]]، [[ جان محمد امرتسری ]] ،  اور [[ بابا محمد علی ]] جیسے بزرگ نعتوں کا آخری دور تھا ۔ اور پھر پاکستان میں نعت خوانی کے منظر نامے پر اعظم چشتی ایک لمبے عرصے کے لیے جلوہ افروز رہے ۔ اور پاکستان کا گوشہ گوشہ ان کی نعت خوانی سے مستفید ہوا۔


ریزہ ریزہ ہے دام جویائی
=== نعت خوانی پر آراء ===




کیا نظر آئے ما سوا کا جہاں


دیکھ کر تیری شان یکتائی
==== خورشید احمد ====


[[ خورشید احمد ]] فرمایا کرتے تھے کہ مجھے کوئی  نہیں جانتا تھا میں جو کچھ بھِی  ہوں حضرت کی دعا ہے ۔ میں بچپن میں اعظم صاحب  کو سنا کرتا تحا اور ان سے بہت متاثر تھا ۔ ملنے کی بہت حسرت تھی ۔ وہ موقع اس طرح ہوا کہ حیدر آباد میں ایک زمیندار  کے گھر ایک سالانہ محفل ہوا کرتی تھی ۔ اور وہ تین لوگوں کو بلایا کرتے تھے ۔ [[مہدی حسن]] ، فریدہ خانم اور [[اعظم چشتی]] ۔ آغاز اعظم چشی کیا  کرتے تھے اور پھر محفل موسیقی شروع ہو جاتی تھی ۔ کسی نہ کسی طرح مجھے اعظم چشتی کے سامنے دو اشعار پڑھنے کا موقع مل گیا ۔  بہت کم عمر اور کم ہنر تھا ۔ میں نے کیا سنایا ہوگا؟ جب محفل کا اختتام ہوا تو میں اعظم چشتی  کی دست بوسی کے لیے انہیں ڈھونڈتا ہوا ان کے قریب پہنچ گیا ۔ تو انہوں نے مجھے گلے لگایا اور کہا کہ بیٹا نعت خوانی میں جیسی عزت اللہ نے مجھے دی ہے ۔ ویسی ہی عزت تمہیں بھی دے گا۔ اور پھر ایسا ہی ہوا


یاس میں غم میں اور مشکل میں
{{ٹکر 2 }}


تیری رحمت ہی سب کے کام آئی
=== مجمویہ ہائے کلام ===


* غذائے روح (1944ء)نعتیں
* نیر اعظم (1970ء)نعتیں
* رنگ و بو (1953ء)نعتیں
* ا نیندرے پنجابی نعتیں
* معراج پنجابی نعتیں


اعظم اس نام سے ہے گلشن میں
=== نعت گوئی پر معاصرین کی آراِء ===


زندگی، تازگی و رعنائی
حفیظ تائب فرماتے ہیں کہ اعظم چشتی کا سب بڑا استاد ان کا اپنی طبع ہے ۔
 
 
=== نمونہ ِ کلام ===
 
* [[اے خدائے جمال زیبائی ۔ اعظم چشتی | اے خدائے جمال زیبائی ]]
 
* [[اس خالق کونین کی مرضی بھی ادھر ہے ۔ اعظم چشتی | اس خالق کونین کی مرضی بھی ادھر ہے ]]
 
* [[مجھ خطا کار سا انسان مدینے میں رہے ۔ اعظم چشتی | مجھ خطا کار سا انسان مدینے میں رہے]]
 
*[[کتنا بڑا ہے مجھ پہ یہ احسان مصطفے ۔ اعظم چشتی | کتنا بڑا ہے مجھ پہ یہ احسان مصطفے]] <ref> ڈاکڑ شہزاد احمد، ایک سو ایک پاکستانی نعت گو شعرا، رنگ ادب پبلی کیشنز، کراچی ۔ 2017</ref>
 
*[[ایسا کوئی محبوب نہ ہوگا، نہ کہیں ہے ۔ اعظم چشتی | ایسا کوئی محبوب نہ ہوگا، نہ کہیں ہے]] <ref> ڈاکڑ شہزاد احمد، ایک سو ایک پاکستانی نعت گو شعرا، رنگ ادب پبلی کیشنز، کراچی ۔ 2017</ref>
 
=== اعزازات ===
{{ٹکر 3 }}
 
* اعظم چشتی کو جناح کیپ قائد اعظم نے دی تھی اس سے پہلے آپ ترکی ٹوپی پہنتے تھے ۔  آپ نے تحریک پاکستان اور قائد اعظم کے حوالے سے بھی کلام لکھے اور تحریک پاکستان کے جلسوں میں یہ کلام پڑھتے ۔
 
* ریڈیو پر پہلی نعت
 
* ٹیلیویژن کی پہلی نعت
 
* پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ
 
=== سال بہ سال ===
 
[[1974]] میں پہلا حج کیا ۔ کل دو حج اور بے شمار عمروں کی سعادت حاصل ہوئی ۔ [[مولانا کوثر نیازی ]] اس وقت وزیر اطلاعات تھے ۔
 
[[1960]] کی دہائی میں "اعظم نعت اکیڈمی " قائم ہوئی ۔  پہلے باقاعدہ کام ہوتا رہا اور پھر مصروفیت کی وجہ سے غیر رسمی  استادی شاگردی کا سلسلہ شروع ہو گیا ۔
 
[[1979]]:  [[14 اگست ]]  کو پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ ملا
 
[[1987 ]] جامعہ حسان کی بنیاد رکھی ۔ شیخوپورہ  روڈ، زاہد ٹاون پر رفاہ عامہ کے لئے بابا نوری بوری کے قریب 11 کنال جگہ خریدی اور وہاں  مدفون ہونے کی وصیت کی ۔
 
 
کبھی کوئی اعزازی عہدہ قبول نہیں کیا ۔
 
=== مشہور شاگرد  ]] |
==== ===
 
[[منظور الکونین ]] | [[ خورشید احمد ]] | [[سعید ہاشمی ]] |
 
==== نعت گوئی  ====
 
[[اشرف چشتی ]] | [[بدر الدین بدر ]]| [[ سردار احمد سردار ]] | [[ اصغر علی اصغر ، تاندلیانوالہ | اصغر علی اصغر  ]]
 
=== اعظم چشتی فاونڈیشن ===
 
 
2012 اعظم چشتی فاونڈیشن کی بنیاد رکھی گئی ۔ جس میں  جامعہ حسان ، اعظم چشتی ہسپتال، اعظم نعت اکیڈمی و لائبریری  اور ایک مدرسے پر کام ہو رہا ہے ۔ جامعہ حسان تقریبا تعمیر ہو چکی ہے ۔اس میں قریبا 150 بچے قرآن پاک کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔
 
=== اولاد ===
 
=== اولادیں  ===
Av
بشرِی اعظم |  عطیہ اعظم | وجاہshت حسین چشتی | [[ارشاد اعظم چشتی ]] | یاسمین اعظم | [[ جمشید اعظم چشتی ]] | [[ اسرار حسین چشتی ]]
 
 
=== بیرونی روابط ===e
 
[http://wwwv.naatview.com/topics/naat-khawan/azam-chishti/ نعت ویو پر اعظم چشتی کی نعت خوانی ]
=== مزید دیکھیے ===
 
{{ باکس 2 }}
 
=== حواشی و حوالہ جات ===

حالیہ نسخہ بمطابق 21:28، 3 اگست 2024ء

فائل:Frame Master azamg (2).pngv


اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png

تحقیق و تحریر : صابر نائب

محمد اعظم چشتی 15 مارچ 1921 کو پیدا ہوئے اور 31 جولائی 1993 کو وصال پایا ۔ قائد اعظم سے لیکر ضیا الحق تک کے ایوان صدارت و وزارت کے پسندیدہ نعت خواں رہے ۔

محمد اعظم چشتی ایک صوفی ، بزرگ درویش عالم دین مولوی محمد دین چشتی کے گھر پیدا ہوئے ۔ جو عربی اور فارسی کے ماہر تھے اور گھر میں عربی اور [[:زمرہ: فارسی b| ففارسی] ایسے سمجھی جاتی تھی جیسے مادری زبان ہو ۔ والدہ بھی عالمہ فاضلہ قاریہ اور حافظہ تھیں ۔ یہی فیضان تھا جس نے اعظم چشتی کو 13 سال کی عمر میں "گلستان" "بوستان" [1] کا حافظ بنا دیا ۔ اعظم چشتی کو حسان [2] نعت کہنا بے جا نہ ہوگا کہ سر wو فکر دونوں سے ودیعت کیے گئے ۔ نعت خوانی کی vتو صفِ اول کے نعت خواں ٹھہرے اور نعت گوئی کی تو بہت سے شعرا نے ان پر رشک کیا ۔ شاعری میں صوفی غلام مصطفیِ تبسم کی صحبت اور تربیت حاصل رہی ۔ احمد ندیم قاسمی سے بھی قرب رہا۔ اور احمد ندیم قاسمی ہی کو پاکستان کا سب سے بڑانعت گو شاعر مانتے تھے ۔s

es
نئے صفحات

سلسلہ طریقت[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سلسلہ چشتیہ نظامی چکوڑی شریف ضلع گجرات حضرت پیر سید غلام سرور شاہ چکوڑوی جو پیر مہر علی شاہ صاحب کے خلیفہ تھے ۔ اعظم چشتی صاحب کو خلافت عطا ہوئی لیکن انہوں نے کسی کو مرید نہہں کیا ۔

نعت خوانی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اعظم چشتی رواتی اور کلاسیکل رنگ کے بے مثال نعت خواں تھے ۔ ان کی خوانی کو سحر آج تک نہیں ٹوٹا ۔ پاکستان کے اولین نعت خوانوں میں سے ہونے کی وجہ سے پاکستان کے ہر خطے کے عاشقان ِ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ان کی آواز سے شناسا ہیں ۔ اعظم چشتی جیسا سر اور لے کو سمجھنے والے نعت خوانوں میں سے تھے ۔ بلکہ سچ تو یہ ہے کہ ان کی تربیت ہی سر اور لے میں ہوئی ۔ استاد بڑے غلام علی خاں اور استاد برکت علی خان سے بہت گہرے مراسم تھے اور نہیں سے کسب ِ فیض حاصل کیا ۔

جب اعظم چشی گلشن نعت میں نمودار ہوئے تو یہ سرفراز پپا، جان محمد امرتسری ، اور بابا محمد علی جیسے بزرگ نعتوں کا آخری دور تھا ۔ اور پھر پاکستان میں نعت خوانی کے منظر نامے پر اعظم چشتی ایک لمبے عرصے کے لیے جلوہ افروز رہے ۔ اور پاکستان کا گوشہ گوشہ ان کی نعت خوانی سے مستفید ہوا۔

نعت خوانی پر آراء[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

خورشید احمد[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

خورشید احمد فرمایا کرتے تھے کہ مجھے کوئی نہیں جانتا تھا میں جو کچھ بھِی ہوں حضرت کی دعا ہے ۔ میں بچپن میں اعظم صاحب کو سنا کرتا تحا اور ان سے بہت متاثر تھا ۔ ملنے کی بہت حسرت تھی ۔ وہ موقع اس طرح ہوا کہ حیدر آباد میں ایک زمیندار کے گھر ایک سالانہ محفل ہوا کرتی تھی ۔ اور وہ تین لوگوں کو بلایا کرتے تھے ۔ مہدی حسن ، فریدہ خانم اور اعظم چشتی ۔ آغاز اعظم چشی کیا کرتے تھے اور پھر محفل موسیقی شروع ہو جاتی تھی ۔ کسی نہ کسی طرح مجھے اعظم چشتی کے سامنے دو اشعار پڑھنے کا موقع مل گیا ۔ بہت کم عمر اور کم ہنر تھا ۔ میں نے کیا سنایا ہوگا؟ جب محفل کا اختتام ہوا تو میں اعظم چشتی کی دست بوسی کے لیے انہیں ڈھونڈتا ہوا ان کے قریب پہنچ گیا ۔ تو انہوں نے مجھے گلے لگایا اور کہا کہ بیٹا نعت خوانی میں جیسی عزت اللہ نے مجھے دی ہے ۔ ویسی ہی عزت تمہیں بھی دے گا۔ اور پھر ایسا ہی ہوا


"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659

مجمویہ ہائے کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

  • غذائے روح (1944ء)نعتیں
  • نیر اعظم (1970ء)نعتیں
  • رنگ و بو (1953ء)نعتیں
  • ا نیندرے پنجابی نعتیں
  • معراج پنجابی نعتیں

نعت گوئی پر معاصرین کی آراِء[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

حفیظ تائب فرماتے ہیں کہ اعظم چشتی کا سب بڑا استاد ان کا اپنی طبع ہے ۔


نمونہ ِ کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اعزازات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

"نعت کائنات"پر غیر مسلم شعراء کی شاعری کے لیے بھی صفحات تشکیل دیے گئے ہیں ۔ ملاحظہ فرمائیں : غیر مسلم شعراء کی نعت گوئی
  • اعظم چشتی کو جناح کیپ قائد اعظم نے دی تھی اس سے پہلے آپ ترکی ٹوپی پہنتے تھے ۔ آپ نے تحریک پاکستان اور قائد اعظم کے حوالے سے بھی کلام لکھے اور تحریک پاکستان کے جلسوں میں یہ کلام پڑھتے ۔
  • ریڈیو پر پہلی نعت
  • ٹیلیویژن کی پہلی نعت
  • پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ

سال بہ سال[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

1974 میں پہلا حج کیا ۔ کل دو حج اور بے شمار عمروں کی سعادت حاصل ہوئی ۔ مولانا کوثر نیازی اس وقت وزیر اطلاعات تھے ۔

1960 کی دہائی میں "اعظم نعت اکیڈمی " قائم ہوئی ۔ پہلے باقاعدہ کام ہوتا رہا اور پھر مصروفیت کی وجہ سے غیر رسمی استادی شاگردی کا سلسلہ شروع ہو گیا ۔

1979: 14 اگست کو پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ ملا

1987 جامعہ حسان کی بنیاد رکھی ۔ شیخوپورہ روڈ، زاہد ٹاون پر رفاہ عامہ کے لئے بابا نوری بوری کے قریب 11 کنال جگہ خریدی اور وہاں مدفون ہونے کی وصیت کی ۔


کبھی کوئی اعزازی عہدہ قبول نہیں کیا ۔

=== مشہور شاگرد ]] |

=[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

منظور الکونین | خورشید احمد | سعید ہاشمی |

نعت گوئی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اشرف چشتی | بدر الدین بدر | سردار احمد سردار | اصغر علی اصغر

اعظم چشتی فاونڈیشن[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

2012 اعظم چشتی فاونڈیشن کی بنیاد رکھی گئی ۔ جس میں جامعہ حسان ، اعظم چشتی ہسپتال، اعظم نعت اکیڈمی و لائبریری اور ایک مدرسے پر کام ہو رہا ہے ۔ جامعہ حسان تقریبا تعمیر ہو چکی ہے ۔اس میں قریبا 150 بچے قرآن پاک کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔

اولاد[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اولادیں[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

Av بشرِی اعظم | عطیہ اعظم | وجاہshت حسین چشتی | ارشاد اعظم چشتی | یاسمین اعظم | جمشید اعظم چشتی | اسرار حسین چشتی


=== بیرونی روابط ===e

نعت ویو پر اعظم چشتی کی نعت خوانی

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

گذشتہ ماہ زیادہ پڑھے جانے والے موضوعات

حواشی و حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

  1. شیخ سعدی کی کتاب
  2. حddrسان بن ثابت ۔ رسول کریم ﷺ کے صحابی اور اولین نعت خواں
  3. ڈاکڑ شہزاد احمد، ایک سو ایک پاکستانی نعت گو شعرا، رنگ ادب پبلی کیشنز، کراچی ۔ 2017
  4. ڈاکڑ شہزاد احمد، ایک سو ایک پاکستانی نعت گو شعرا، رنگ ادب پبلی کیشنز، کراچی ۔ 2017