خواتین کی نعت خوانی اور سوشل میڈیا کا فتنہ ۔ ارسلان محمود

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


مضمون نگار : ارسلان محمود

خواتین کی نعت خوانی اور سوشل میڈیا کا فتنہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

آپ نے راحت فتح علی خان کی پڑھی ہوئی نعت "اک خواب سناواں" یقیناً سن رکھی ہوگی- یہ ایس ایم صادق کالکھا ہواکلام ہے جو کم و بیش 30 سالوں سے فلمی گیت لکھ رہے ہیں- لہذا اب ان کی نعتیہ شاعری بھی کچھ ایسی ہی ہے- نہ کوئی ربط نہ مضمون جبکہ عقیدت اور ادب کا دور دور تک سوال ہی پیدا نہیں ہوتا- اک خوب سناواں میں ایک مصرعہ انہوں نے لکھا کہ "رب لے گیا مینوں جد شہر مدینے، اک حاجی لایا مینوں گھُٹ کے سینے"- اب آپ غور کریں کہ جب خواتین نعت خوان اس مصرعے کوپڑھیں توانہیں کیا پڑھنا چاہیئے؟ یوٹیوب میں اس مصرعے کو تلاش کرنے پر پتہ چلا کہ ایک دوخواتین نے پڑھا کہ " اک حاجن لایا مینوں گھُٹ کے سینے" جبکہ 8،10 خواتین نے اس کو ایسے ہی پڑھ دیا کہ " اک حاجی لایا مینوں گھُٹ کے سینے" اور حاجی کی جگہ حاجن پڑھنے کی زحمت بھی نہیں کی- اللہ کی پناہ- شاید کچھ لوگوں کو یہ پڑھ کے ہنسی آئے لیکن یقین مانیے کہ یہ رونے کا مقام ہے- حضرات اس تمہید کا مقصد یہ بتانا ہے کہ آج کل کیسی نعتیں لکھی جا رہی ہیں اور نعت خوان (مرد اور خواتین دونوں) انتخابِ کلام میں کتنے محتاط ہیں؟ سیدہء کائنات سلام اللہ علیہا کا فرمان ہے" پردہ یہ ہے کہ نہ تو عورت کسی نامحرم کو دیکھے اور نہ عورت کو کوئی نامحرم دیکھے" اس لحاظ سے خواتین کا ریکارڈنگ کروانا اور ماڈلنگ کرنا، رنگ برنگے میک اپ، عبایا اور بالوں کے نت نئے سٹائل،اور اوپر سے تیزمیوزک کے ساتھ ایس ایم صادق جیسے شعرا کے کلام پڑھنا کہاں سے حلال اور جائز ہوگیا؟ یہ کس طرح سے دین اورنعت خوانی کی خدمت ہے؟ یعنی آقا پاکﷺ کے احکام کی دھجیاں اڑا کرآپ ﷺکااسمِ گرامی لیا جارہا ہے اورمحبت کے دعوے کیے جارہے ہیں" اک حاجی لایا مینوں گھُٹ کے سینے" پڑھنے والی ایک محترمہ کراچی کی بھی ہیں جن کے جہازی سائز فلیکس پوسٹر کا چرچا کچھ عرصہ پہلے ہوا تھا اور اہلسنت کی خوب جگ ہنسائی ہوئی تھی- حقیقت یہ ہے کہ اہلسنت کی جگ ہنسائی اسی وقت شروع ہوگئی تھی جب مرد نعت خوانوں کی سی ڈیز کے شانہ بشانہ خواتین کی تصویروں والی سی ڈیز بازاروں میں بکتی تھیں- اگرعلماء اہلسنت اور پیرانِ عظام کو اس وقت احساسِ زیاں ہوجاتا توآج یہ نوبت نہ آتی- یوٹیوب پر موسیقی اور دف کے ساتھ نعت پڑھنے والی فیشن زدہ خواتین کی ہر ویڈیو کے لاکھوں ویورز (ناظرین) ہیں- اور ان خواتین کے فیس بک اکاونٹ اور پیجز کا حال تو آپ نہ ہی پوچھیئے- خواتین نعت خوانوں کے اکاونٹس پر "مذہبی ٹھرکیوں" کی بھرمار ہے اور "کیوٹی، پرنسس، اینجل، مانوبلی، شہزادی، راج کماری " جیسے کمنٹس ان کی تصاویر پہ یہ گناہگار اپنی آنکھوں سے دیکھ چکا ہے- اور یہ کمنٹس سیکشن کا حال ہے، انباکس کا حال تواللہ ہی جانے- اور پھر یہ فیس بک کی گھناؤنی دوستیاں نہ جانے کہاں سے کہاں تک جا پہنچتی ہیں- جبکہ کچھ فیشن زدہ مرد نعت خوانوں (یہاں نام لینا مناسب نہیں) کے پیجز پر بھی 90 فیصد کمنٹس خواتین کے ہیں یعنی نعت کے پردے میں اپنی ہوس اور ناآسودہ خواہشات کی تسکین کی جارہی ہے اور اچھی شکل اور اچھی آواز کو غلط انداز میں استعمال کیا جارہا ہے- حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ نے فرمایا تھا کہ ہم دھوکہ نہیں دیتے لیکن دھوکے کے ہر راستے سے واقف ہیں- سوال یہ ہے کہ ہمارے عوام اور خواص دھوکے کے ان تمام طریقوں سے کب واقف ہوں گے؟ اور کب سمجھیں گے کہ یہ صرف شہرت، پیسے اور ہوس کا ایک گورکھ دھندہ ہے- آقائے نامدارﷺکی سچی محبت ان مداریوں اور نفس پرستوں کے ہاں سے نہیں ملے گی- آخرمیں حضرت امیر مینائی رحمتہ اللہ علیہ کی نعت کاایک شعر نمونے کے طور پر لکھ دوں کہ نعتیہ شاعری میں ادبِ بارگاہِ رسالتﷺ، فن و مہارت، شعری محاسن، نازک خیالی، لفظوں کی فراوانی اور بات کہنے ڈھنگ کسے کہتے ہیں- یہ ایک شعران سب خصوصیات کا حامل ہے- یہ شعر پڑھیے اورکم ازکم 5 بارپڑھیئے اورسردُھنیئے


فرشتے کرتے ہیں دامانِ زلفِ حور سے صاف

جو گرد پڑتی ہے اُس روضے پر نگاہوں کی


(اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو)


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مضامین میں تازہ اضافہ

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات