ہر زاویہ عالم کا سجایا شبِ معراج
نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 02:52، 18 فروری 2020ء از ADMIN 2 (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
شاعر : مرزا حفیظ اوج
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
ہر زاویہ عالم کا سجایا شبِ معراج
محبوب کو تب پاس بُلایا شبِ معراج
یہ رات ہے وہ رات جو ظلمت کی نفی ہے
اک نورِ فراواں ہے کہ چھایا شبِ معراج
صدمہ کہ خدیجہ کی بھی رحلت کا بہت تھا
غم خاطرِ اقدس سے مٹایا شبِ معراج
اللہ رے یہ شانِ لقا، بزمِ ملاقات
قوسین میں کونین سمایا شبِ معراج
سارے ہی حجابات اُٹھا ڈالے گئے تھے
جلوہ یوں سرِ عرش دِکھایا شبِ معراج
پوشیدہ نہیں ”کن“ میں کوئی اُنکی نظر سے
خود جلوہ دِکھا کر یہ بتایا شبِ معراج
یہ رفعتِ معراج ملی جن کو ملی اوجؔ
عنوانِ کرم ہم نے بھی پایا ”شبِ معراج“
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|