"عباد اللہ بیگوی" کے نسخوں کے درمیان فرق
Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Admin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (Admin نے صفحہ حافظ عباد اللہ بیگوی کو بجانب عباد اللہ بیگوی منتقل کیا) |
(کوئی فرق نہیں)
|
حالیہ نسخہ بمطابق 13:37، 22 مارچ 2017ء
حافظ عباد اللہ بیگوی آپ 1923ء میں پیدا ہوئے۔آپ کا تعلق ایک مذہبی گھرانے سے تھا۔ آپ کے والد گرامی کانام مولانا حافظ فیض محمد ہے جو کہ زبردست تقوی و طہارت کے حامل تھے۔ حافظ فیض محمد کو اپنے اس اکلوتے فرزند پر بہت ناز تھا اور ہر وقت اپنے فرزند کو اپنے ساتھ رکھتے اور ایک لمحہ کے لیے بھی اپنی آنکھوں سے اوجھل نہ ہونے دیتے ۔ یہی وجہ ہے کہ بیٹا آگے چل کے ہوبہو باپ کی تصویر بنا۔[1]
حافظ عباد اللہ بیگوی نے 2002ء میں وفات پائی اور بیگہ تحصیل و ضلع گجرات میں دفن ہوئے ۔
نمونہ ء کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
1997ء میں حج کی دوخواست منظور ہونے پر یہ اشعار فی البدیہہ کہے۔
نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
پیامِ خوش آیا ہے الحمدللہ
انھوں نے بلایا ہے الحمدللہ
سیاہ کار تجھ سا بھی ہے واں کے قابل
یہ سننے میں آیاہے الحمدللہ
مجھے زندگی میں یہ روزِ مبارک
خدا نے دکھایا ہے الحمدللہ
ہوئی حج کی درخواست منظور، جس سے
سکوں دل نے پایاہے الحمدللہ
مناسک ادا سب ہوں باخیر و خوبی
یہ دل میں بٹھایا ہے الحمد للہ
جنوں روضہ ء پاک کو دیکھنے کا
جو دل میں سمایاہے الحمدللہ
شراکتیں[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
حواشی و حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
- ↑ {تفاخر محمود گوندل کی کتاب '"معارف العباد " سے ماخوذ