"نواز اعظمی" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 6: سطر 6:




__NOTOC__
نواز اعظمی [[:زمرہ: بھارت | ہندوستان]] کے صوبئہ اتر پردیش کے ایک مردم خیز قصبہ محلہ کریم الدین پور گھوسی ضلع مئو(سابق اعظم گڑھ) میں [[جولائی ]] [[1993]] ء بروز سوموار پیدا ہوئے گھوسی جسے مدینۃ العلماء بھی کہا جاتا ہے علم و ادب کے اعتبار سے یہاں کی مٹی بہت زرخیز ہے، اس سرزمین [[ امجد علی اعظمی]]، [[عبد المصطفی اعظمی ]]، شریف الحق امجدی،[[نثار کریمی ]]، اور [[مضطر اعظمی]] جیسے  ادیب و شاعر، عالم اور دانشور ابھرے جنھوں نے غیر معمولی مقبولیت و شہرت حاصل کی


صیغہ غائب میں پیرا گراف کی شکل میں لکھیں مثلا حسن علی فلاں دن فلاں شہر میں پیدا ہوئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
=== ابتدائی تعلیم و تربیت ===


=== ابتدائی زندگی مع تاریخ پیدائش شہر ، ابتدائی تعلیم وغیرہ  ===
چونکہ گھر اور علاقے کا ماحول دینی و علمی تھا اس لیے بچپن ہی سے ان کا رجحان دینی تعلیم کی طرف ہوا ابتدائی تعلیم مدرسہ شمس العلوم گھوسی سے حاصل کی، جامعہ امجدیہ رضویہ کریم الدین پور گھوسی  سے عالمیت اور ملک کی عظیم درسگاہ الجامعۃ الأشرفية مبارک پور اعظم گڑھ سے فضیلت تک تعلیم حاصل کی اور سنــ [[2013]]ء میں سند و دستار سے سرفراز ہوئے مزید شوقِ علم نے انھیں فقہ و افتا کی طرف مائل کیا تو مدرسہ شمس العلوم سے دو سالہ تخصص فی الفقہ کی تعلیم حاصل کی  فی الحال درس و تدریس سے وابستہ ہیں
نواز اعظمی ہندوستان کے صوبئہ اتر پردیش کے ایک مردم خیز قصبہ محلہ کریم الدین پور گھوسی ضلع مئو(سابق اعظم گڑھ) میں ١٥جولائی سن ١٩٩٣ ء بروز سوموار پیدا ہوئے گھوسی جسے مدینۃ العلماء بھی کہا جاتا ہے علم و ادب کے اعتبار سے یہاں کی مٹی بہت زرخیز ہے، اس سرزمین سے ایسے بہت سے ادیب و شاعر، عالم اور دانشور ابھرے جنھوں نے غیر معمولی مقبولیت و شہرت حاصل کی جن میں سے چند اسماء یہ ہیں، حضور صدر الشریعہ علامہ امجد علی اعظمی، علامہ عبد المصطفی اعظمی، شارحِ بخاری مفتی شریف الحق امجدی، نثار کریمی، مضطر اعظمی، رحمھم اللہ
چونکہ گھر اور علاقے کا ماحول دینی و علمی تھا اس لیے بچپن ہی سے ان کا رجحان دینی تعلیم کی طرف ہوا ابتدائی تعلیم مدرسہ شمس العلوم گھوسی سے حاصل کی، جامعہ امجدیہ رضویہ کریم الدین پور گھوسی  سے عالمیت اور ملک کی عظیم درسگاہ الجامعۃ الأشرفية مبارک پور اعظم گڑھ سے فضیلت تک تعلیم حاصل کی اور سنــ ٢٠١٣ء میں سند و دستار سے سرفراز ہوئے مزید شوقِ علم نے انھیں فقہ و افتا کی طرف مائل کیا تو مدرسہ شمس العلوم سے دو سالہ تخصص فی الفقہ کی تعلیم حاصل کی  فی الحال درس و تدریس سے وابستہ ہیں


=== شاعری کی طرف رحجانات  و اساتذہ و پسندیدہ شعراء ===
=== شاعری و نعت گوئی ===
نواز اعظمی نے جب شعور کی آنکھیں کھولیں تو اپنے گھر میں شعر و سخن کا بول بالا دیکھا ان کے والد کے ساتھ جناب انجم اعظمی،مفتی وکیل اعظمی، جناب نثار کریمی، کی شاعری کا شہرہ تھا فطرتاً ان کا میلان بھی شعر گوئی کی طرف ہوا ابتدائی تعلیم کے زمانے سے  ہی اشعار وغیرہ کا مطالعہ کرتے رہے بہت سارے اشعار زبانی یاد ہوگئے طبیعت میں موزونیت تھی جس کی وجہ سے جلد ہی شعر کہنا شروع کر دیا   
 
اپنے والد صاحب قبلہ سے اصلاح لیتے ہیں وہی ان کے استاذ ہیں
نواز اعظمی نے جب شعور کی آنکھیں کھولیں تو اپنے گھر میں شعر و سخن کا بول بالا دیکھا ۔ان کے والد کا [[ انجم اعظمی]] ،[[مفتی وکیل اعظمی]] اور  [[ نثار کریمی]]، ساتھ اٹھنا بیٹھنا تھا ۔ [[نواز اعظمی]] کا میلان بھی شعر گوئی کی طرف ہوا ابتدائی تعلیم کے زمانے سے  ہی اشعار وغیرہ کا مطالعہ کرتے رہے بہت سارے اشعار زبانی یاد ہوگئے طبیعت میں موزونیت تھی جس کی وجہ سے جلد ہی شعر کہنا شروع کر دیا  اور اپنے والد صاحب قبلہ سے اصلاح لیتے ہیں وہی ان کے استاذ ہیں
پسندیدہ شعراء کرام یہ ہیں
 
اعلی'حضرت فاضل بریلوی رحمۃ اللہ علیہ، استاذ زمن علامہ حسن رضا بریلوی، پیر نصیر الدین نصیر، مظفر وارثی، نثار کریمی
چونکہ بچپن سے نعت شریف سے دلچسپی رہی نعت گوئی کی طرف رجحان [[ احمد رضا خان بریلولی  ]] کی شاعری پڑھنے اور سننے سے ہوا بعد میں والد ِ گرامی  اور[[ نثار کریمی ]]کے کلام پڑھنے کے بعد مزید [[نعت گوئی]] کا شوق بڑھا ۔ 15 سال کی عمر میں پہلا کلام لکھا جس کا مطلع تھا


=== نعت گوئی  کب کیسے شروع کی کی کس سے متاثر ہوئے ===
ابتدا نعتیہ شاعری سے ہوئی چونکہ بچپن سے نعت شریف سے دلچسپی رہی نعت گوئی کی طرف رجحان اعلی'حضرت کی شاعری پڑھنے اور سننے سے ہوا بعد میں والد صاحب اور بڑے ابا جناب نثار کریمی کے کلام پڑھنے کے بعد مزید نعت گوئی کی شدت بڑھی جس کے نتیجے میں نعت گوئی کی سعادت حاصل ہوئی ١٥ سال کی عمر میں پہلا کلام لکھا جس کا مطلع تھا
کیجے فصلِ بہار کی باتیں  
کیجے فصلِ بہار کی باتیں  
اور طیبہ کے خار کی باتیں
اور طیبہ کے خار کی باتیں
باقاعدہ طور پر آغاز ٢٠١٤ء میں کیا اور اب تک برابر شعر کہہ رہے ہیں اصنافِ سخن میں حمد، نعت، منقبت اور سلام میں طبع آزمائی کرتے ہیں


=== اعزازات و خدمات ===
باقاعدہ  آغاز 2014ء میں کیا اور اب تک برابر شعر کہہ رہے ہیں اور  [[حمد]]، [[نعت]]، [[منقبت]] اور [[سلام]] میں طبع آزمائی کرتے ہیں
 
 
[[احمدرضا خان بریلوی ]]، ا[[ حسن رضا خان بریلوی ]]، [[ نصیر الدین نصیر]] ، [[مظفر وارثی]] اور [[نثار کریمی ]] آ کے پسندیدہ شعراء ہیں
 


=== مطبوعات ===


=== مشہور نعتیہ کلام   ===
=== حمدیہ و نعتیہ کلام   ===


=== نعت خوانی ، کب شروع کی ۔ استاد کون ہے ۔ مشہور نعت وغیرہ ===


=== مزید دیکھیے  ===


=== مزید دیکھیے ۔ یہاں اپنے اردگرد کے مشہور نعت گو شعراء اور نعت خوانوں کے نام لکھیے ===
[[اظہار شاہجہاں پوری ]] | [[حسن علی حاتم ]] | [[ذوالفقار علی دانش ]] | [[سلمان رسول]] | [[شوزیب کاشر ]] | [[عروس فاروقی ]] | [[ فاضل اشرفی ]] | [[محبوب احمد، سرگودھا]] | [[نواز اعظمی ]] |

نسخہ بمطابق 07:09، 27 اگست 2017ء


نواز اعظمی ہندوستان کے صوبئہ اتر پردیش کے ایک مردم خیز قصبہ محلہ کریم الدین پور گھوسی ضلع مئو(سابق اعظم گڑھ) میں جولائی 1993 ء بروز سوموار پیدا ہوئے گھوسی جسے مدینۃ العلماء بھی کہا جاتا ہے علم و ادب کے اعتبار سے یہاں کی مٹی بہت زرخیز ہے، اس سرزمین امجد علی اعظمی، عبد المصطفی اعظمی ، شریف الحق امجدی،نثار کریمی ، اور مضطر اعظمی جیسے ادیب و شاعر، عالم اور دانشور ابھرے جنھوں نے غیر معمولی مقبولیت و شہرت حاصل کی

ابتدائی تعلیم و تربیت

چونکہ گھر اور علاقے کا ماحول دینی و علمی تھا اس لیے بچپن ہی سے ان کا رجحان دینی تعلیم کی طرف ہوا ابتدائی تعلیم مدرسہ شمس العلوم گھوسی سے حاصل کی، جامعہ امجدیہ رضویہ کریم الدین پور گھوسی سے عالمیت اور ملک کی عظیم درسگاہ الجامعۃ الأشرفية مبارک پور اعظم گڑھ سے فضیلت تک تعلیم حاصل کی اور سنــ 2013ء میں سند و دستار سے سرفراز ہوئے مزید شوقِ علم نے انھیں فقہ و افتا کی طرف مائل کیا تو مدرسہ شمس العلوم سے دو سالہ تخصص فی الفقہ کی تعلیم حاصل کی فی الحال درس و تدریس سے وابستہ ہیں

شاعری و نعت گوئی

نواز اعظمی نے جب شعور کی آنکھیں کھولیں تو اپنے گھر میں شعر و سخن کا بول بالا دیکھا ۔ان کے والد کا انجم اعظمی ،مفتی وکیل اعظمی اور نثار کریمی، ساتھ اٹھنا بیٹھنا تھا ۔ نواز اعظمی کا میلان بھی شعر گوئی کی طرف ہوا ابتدائی تعلیم کے زمانے سے ہی اشعار وغیرہ کا مطالعہ کرتے رہے بہت سارے اشعار زبانی یاد ہوگئے طبیعت میں موزونیت تھی جس کی وجہ سے جلد ہی شعر کہنا شروع کر دیا اور اپنے والد صاحب قبلہ سے اصلاح لیتے ہیں وہی ان کے استاذ ہیں

چونکہ بچپن سے نعت شریف سے دلچسپی رہی نعت گوئی کی طرف رجحان احمد رضا خان بریلولی کی شاعری پڑھنے اور سننے سے ہوا بعد میں والد ِ گرامی اورنثار کریمی کے کلام پڑھنے کے بعد مزید نعت گوئی کا شوق بڑھا ۔ 15 سال کی عمر میں پہلا کلام لکھا جس کا مطلع تھا

کیجے فصلِ بہار کی باتیں

اور طیبہ کے خار کی باتیں

باقاعدہ آغاز 2014ء میں کیا اور اب تک برابر شعر کہہ رہے ہیں اور حمد، نعت، منقبت اور سلام میں طبع آزمائی کرتے ہیں


احمدرضا خان بریلوی ، احسن رضا خان بریلوی ، نصیر الدین نصیر ، مظفر وارثی اور نثار کریمی آ کے پسندیدہ شعراء ہیں


حمدیہ و نعتیہ کلام

مزید دیکھیے

اظہار شاہجہاں پوری | حسن علی حاتم | ذوالفقار علی دانش | سلمان رسول | شوزیب کاشر | عروس فاروقی | فاضل اشرفی | محبوب احمد، سرگودھا | نواز اعظمی |