ہے نرالے جوش پر کچھ آج فیضان رسول ۔ نیر حامدی
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
شاعر: نیر حامدی
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
ہے نرالے جوش پر کچھ آج فیضانِ رسول
جھولیاں بھر بھر کر لے جائیں گدایانِ رسول
ہیں رموزِ کن فکان آئیںہ جن پر مو بمو
مرحبا کیا ہی حقیقت بیں ہیں چشمانِ رسول
ہیں ید اللہ فوق ایدیھم کے گجرے ہاتھ میں
ہیں مریدانِ خدا سارے مریدانِ رسول
روزِ محشر آفتاب حشر ہو جب شعلہ بار
سایہ افگن ہو سیہ کاروں پہ دامانِ رسول
سرنگوں ہو مہر گردون وہ ہے ان کی شمع بزم
رشک کھائیں عرش و کرسی وہ ہے ایوانِ رسول
خفتہ بختی طالع بیدار ہو جائے مری
خواب میں گر دیکھ پاوؔں میں شبستانِ رسول
من رانی قد را الحق دیکھ لو اے زاہدو
ہے جمال ذات باری روئے تابانِ رسول
اعلیٰ حضرت سیدی احمد رضا کے فیض نے
کر دیا ہے مجھ کو نیر منقبت خوانِ رسول