ہم کو بھلا کیا خوف ہو یوم الحساب سے ۔ شبیر کمال عباسی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: شبیر کمال عباسی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ہم کو بھلا کیا خوف ہو یوم الحساب سے

امت ملے گی نبیء رسالتمآب سے


ان کی نظر سے بزم جہاں میں ہے روشنی

کرنیں سی پھوٹتی ہیں رخ ماہتاب سے


فاراں کی چوٹیوں سے وہ ابھرا کچھ اس طرح

روشن قلوب ہوگئے اس آفتاب سے


طائف میں جب اٹھا لیے پتھر ہر ایک نے

خوں میں نہا گئے تھے وہ پاوں گلاب سے


اعدائے دین حلقہ بگوشِ نبی ہوئے

پتھر بھی موم ہوگئے ان کے خطاب سے


توہین شاہِ دین کا جو مرتکب ہوا

ہرگز نہ بچ سکے گا خدا کے عذاب سے


میں نے کمال آپ کو پایا ہے مہرباں

کیا غم مجھے کہ میری ہے نسبت جناب سے