ہم غریبوں کی قسمت سنور جائے گی آج آئے ہمارے رسول خدا

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: حسن فتح پوری

بشکریہ:عالم نظامی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ہم غریبوں کی قسمت سنور جائے گی آج آئے ہمارے رسول خدا.


آج مہکا ہوا ہے چمن در چمن

آج ہر پھول میں ہے انوکھی پھبن

آج خاروں نے بھی ترک کر دی چبھن

گود میں آمنہ کے ہے اک گل بدن

آج ہر سو مسرت بکھر جائے گی... آج آئے ہمارے رسول خدا


جھومتا سا دکھائی دیا آسماں

کھل اُتھا جیسے جنت کا ہر گلستاں

نور میں ہو گئے کون و مکاں

وخد میں آ گیا مالک دو جہاں

آج ہر سمت رحمت بکھر جائے گی. آج آئے ہمارے رسول خدا


نور. ایماں ملا آدمی کے لئے

اک قمر مل گیا چاندنی کے لئے

زندگی مل گئی زندگی کے لئے

ایک در مل گیا بندگی کے لئے

نور احمد سے ہر شے نکھر جائے گا. آج آئے ہمارے رسول خدا


نوح کو جیسے کوئی سفینہ ملا

گود میں آمنہ کے نگینہ ملا

ہم غریبوں کو جنت کا زینہ ملا

گود میں آمنہ کے نگینہ ملا

اے زمیں تیری قسمت سنور جائے گی آج آئے ہمارے رسول خدا


مرتے دم لب پہ بس ایک ہی نام ہو

سبز گنبد سے مجھ کو بھی پیغام ہو

انکی الفت کا مجھ پر بھی الزام ہو

اس حسن کا مدینے میں انجام ہو

اس گنہگار پر کب نظر جائے گی.. آج آئے ہمارے رسول خدا