ہم بھی ان کے دیار جائیں گے ۔ محمد علی ظہوری
نعت کائنات سے
This is the approved revision of this page, as well as being the most recent.
|
|
|
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
ہم بھی ان کے دیار جائیں گے
جائیں گے بار بار جائیں گے
ان کے در پہ نثار کرنے کو
لے کے اشکوں کے ہار جائیں گے
خاکِ طیبہ کی خاک ہونے کو
ہم بھی مستانہ وار جائیں گے
جِس پہ دورِ خزاں نہیں آتا
دیکھنے وہ بہار جائیں گے
آئے گا ایک دن کہ سُوئے حرم
ہوکے مثلِ غبار جائیں گے
وہ ظہوری عجب سماں ہوگا
جب سرِ کوئے یار جائیں گے
