ہمارے آقا ہمارے رہبر حضور انور حضور انور ۔ خیال آفاقی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: خیال آفاقی

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ہمارے آقا، ہمارے رہبر حضور انور حضور انور

جہاں کے ہادی، جہاں کے سرور حضور انور حضور انور


انہی کی مستی میں کیوں نہ جھومیں، انہی کے ہی گرد کیوں نہ گھومیں

وہی ہیں مرکز، وہی ہیں محور، حضورِ انور حضورِ انور


اے نورِ اوّل، ظہورِ آخر، تمہاری تعریف سے ہوں قاصر

کہ تم پہ شیدا ہے ربّ اکبر، حضورِ انور حضور انور


رسول ہو تم حبیب ہو تم، خدا کے سب سے قریب ہو تم

خدا کو پایا ہے تم کو پا کر، حضورِ انور حضورِ انور


شفیعِ روزِ جزا ہو آقا، تو پھر غلاموں کو کس کا کھٹکا

پُکار لیں گے تمہیں وہاں پر، حضورِ انور حضورِ انور


تمہارے دم سے ہی رنگ وبو ہے، تمہی سے انسان سرخ رو ہے

تمہی سے ہے یہ جہاں منوّر، حضورِ انور حضور انور