کفر نابود ہوا شرک نگوں سار ہوا ۔ ارشد محمود ناشاد

نعت کائنات سے
This is the approved revision of this page, as well as being the most recent.
Jump to navigationJump to search


شاعر: ارشد محمود ناشاد

بشکریہ :فراز عرفان

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

کفر نابود ہوا شرک نگوں سار ہوا

آپ کا حسنِ عمل زیست کا معیار ہوا


نشہء خواب میں ڈوبا تھا ضمیرِ انساں

آپ کے لطفِ فراواں سے وہ بیدار ہوا


آپ آئے تو جہالت کا فسوں ٹوٹ گیا

عالمِ تیرہ و تاریک ضیا بار ہوا


قافلے گل کے اترنے لگے چاروں جانب

ریگ زار آپ کے آنے سے چمن زار ہوا


آپ کے فیض سے گونجی ہے محبّت کی اذاں

جس کے الطاف سے عالم ہمہ سرشار ہوا


عہد وہ عہد جسے آپ میسر آئے

آنکھ وہ آنکھ جسے آپ کا دیدار ہوا


آپ نے بخت جگایا ہے زمیں زادوں کا

ہر کوئی قامت و قد میں فلک آثار ہوا