نسبتیں ۔ خورشید رضوی
مجموعہ نعت: ڈاکٹر خورشید رضوی
قیمت : 270 روپے
'نسبتیں ' ڈاکٹر خورشید رضوی کا چھٹا شعری اور پہلا نعتیہ مجموعہ ہے۔اس مجموعہ میں ڈاکٹر صاحب کے اب تک کے تمام نعتیہ کلام کے ساتھ ساتھ دیگر مذہبی شاعری مثلاً حمد، منقبت، سلام اور مرثیہ بھی شامل کردی گئی ہے۔ نعتیہ شاعری کے حوالے سے یہ ایک اہم ترین نعتیہ مجموعہ ہے ۔
ترتیب[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
جملہ حقوق محفوظ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
شاعر : خورشید رضوی
مجموعہؔ نعت : نسبتیں
ترتیب : ارسلان احمد ارسل
سال اشاعت : مئی 2015ء
ناشر : انٹرنیشنل نعت مرکز(رجسٹرڈ)
مطبع : شرکت پرنٹنگ پریس، لاہور
کمپوزنگ : محمد لبیب جمیل
قیمت : 280 روپے
انتساب[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
جناب حفیظ تائب کے نام
حسن ترتیب[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
عرض مرتب[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
"ڈاکٹر صاحب کا لہجہ جدید ہے، اسلوب اپنا ہے اور بے انتہا منفرد ہے۔اس میں ادبی چاشنی موجود ہے اور سب سے بڑھ کر جگہ جگہ عشق رسالت مآب کی گواہی اس طرح ملتی ہے کہ پڑھنے والے کی آنکھوں سے اشک رواں ہو کر ظاہری و باطنی ماحول کو روشن کردیتے ہیں اور خوتوں کو آہوں اور سسکیوں سے آباد کردیتے ہیں۔"
نسبتیں ۔ خورشید رضوی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
"خدا کا شکر ہے ہمارے غیبت نژاد اور مخاصمت زاد رویوں سے اٹے شعری و ادبی ماحول میں ایک شخصیت تو ایسی ہے جسے بطور مثال کیا جا سکے اور جس کے متفق علیہ انسان دوست وجود اور ادب آشنا رویوں کو ایک سعید اور مبارک نمونے کے حوالے کے طور پر یاد رکھا جائے۔"
"خورشید کی نعت گوئی میں آداب آشنا فکر کے ساتھ نعت شناس قرینے کا تاثیر بخش امتزاج قابل ستائش ہی نہیں رشک آور ہے۔وہ نعت کے فکری و فنی لوازمات کو ملحوظ رکھتے ہوئے بڑی خوش سلیقگی سے اظہار کے تخلیق مراحل سے گزرتے ہیں۔"
"خورشید رضوی کی نعت بھی فارسی اور اردو غزل کی کلاسیکی شائستگی کے خمیر سے اٹھی ہے ان کے ہاں الفاظ کی در و بست، تراکیب کی نادرہ کاری اور تلازمات کے حوالے اور سلسے اسی شائستگی اور خوش سلیقگی کی روایت سے جڑے ہوئے ہیں۔"
حمد و مناجات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
3۔ تجھ سے جی لگتا ہے میرا، جانِ تنہائی ہے تو
4۔ جانِ تنہائی
5۔ کتنا احسان ہے تیرا یہ عنایت کرنا
6۔ کبریائی کی ردا عرش بریں پر رکھ کر
7۔ سرگوشی
8۔ یادِ حرم
نعتیں[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
9۔ پادشاہا! ترے دروازے یہ آیا ہےفقیر
10۔ آغاز نہ انجام، ازل میں نہ ابد میں
11۔ وہ جس سے میری آنکھ ہے بینا، ہے مدینہ
12۔ حمد سے نکلا ہوا، نام محمد، احمد
13۔ کہاں کہاں نہ ہوا ذکر سید لولاک
14۔ ابرسا بن کے کڑی دھوپ میں چھا جاتا ہے
15۔ یہ تاب کسے ہے کہ لکھے اس کا قصیدہ
16۔ مجھ سے بن آئے گی کچھ نعت محمد میں کہیں
17۔ ہے وہی گنج قفس اور وہی بے بال و پری
18۔ یہ در و بام و گنبد و محراب
19۔ دوری حضوری
20۔ مال و منال کی ہے نہ منصب نہ جاہ کی
21۔ سبز گنبد
22۔ ہوں تو گناہگار پہ قسمت عجیب ہے
23۔ شان ان کی سوچے اور سورج میں کھو جائیے
24۔ نازاں ہے اس پہ دل کہ بلایا گیا مجھے
25۔ سمجھو کہ سب دکھوں سے شفا ہوگئی مجھے
26۔ دل میں وفقر جوش ولائے رسول ہو
27۔ لمس احمد کے لیے چشم برہ، زنگ آلود
28۔ پھر رہِ نعت میں قدم رکھا
29۔ میں ہوں، سفر شوق ہے، طیبہ کی ہوا ہے
30۔ جِنے وی وصف کریمی نیں، جے کریے غور حضور دے نیں
31۔ مدینہ میں
سلام و مرثیہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
32۔ آتی نہیں بیان میں عظمت حسین کی
33۔ ہے جس میں کوہساروں کی عظمت، حسین ہے
34۔ اشک میں گھل گیا لہو، سرخ ہوا فضا کا رنگ
35۔ کربلا کی خاک پر کس کا یہ احسان ہوگیا
36۔ دیار ہو میں کھڑا ہوں فنا کا عالم ہے
37۔ پھر نیا سال، نیا ماہ محرم آیا
38۔ یہاں سے دور، وہیں کربلا میں رہتا ہے
39۔ نئے برس کا نیا چاند آسماں پہ چڑھا
40۔ وہ ایار مجھے وصال بخشے
41۔ حسین صبر و رضا کا پیکر
42۔ اے شام کے بازار! سفر میں ہے مسلسل
43۔ مریثہ
مناقب[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
44۔ ضمیر دہر کا اظہار سید ہجویر
45۔ خطاب بہ حضرت گنج شکر
46۔ خوشبوئے عقیدت
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
دیگر شعراء کے نعتیہ مجموعہ ہائے کلام کا تعارف : چراغ، سید شاکر القادری | اغثنی، عباس عدیم ہاشمی | باریاب ۔ انور مسعود