مدینہ ونجف وکربلا میں رہتا ہے ۔ افتخار عارف

نعت کائنات سے
This is the approved revision of this page, as well as being the most recent.
Jump to navigationJump to search


شاعر: افتخار عارف

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مدینہ ونجف و کربلا میں رہتا ہے

دل ایک وضع کی آب وہوا میں رہتا ہے


مرے وجود سے باہر بھی ہے کوئی موجود

جو میرے ساتھ سلام وثنا میں رہتا ہے


میسّر آتی ہے جس شب قیام کی توفیق

وہ سارا دن مرا، ذکرِ خدا میں رہتا ہے


غلامِ بوذر وسلمان دل، خوشی ہو کہ غم

حدودِ زاویۂ ھَل اُتیٰ میں رہتا ہے


درود پہلے بھی پڑھتا ہوں اور بعد میں بھی

اسی لیے تو اثر بھی دعا میں رہتا ہے


نکل رہی ہے پھر اک با حاضری کی سبیل

سو کچھ دنوں سے دل اپنی ہوا میں رہتا ہے