قلی قطب شاہ
محمد قلی قطب شاہ جنوبی ہند کے گولکنڈہ کے قطب شاہی خاندان کے سب سے ممتاز بادشاہ تھے۔ وہ 1565ء میں پیدا ہوئے تھے اور 1580ء میں اپنے والد ابراہیم قلی قطب شاہ کی وفات پرتخت نشین ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنی محبوبہ بھاگ متی کے نام پر ایک شہر بھاگ نگر آباد کیا مگر کچھ ہی عرصے بعد انہوں نے حضرت علی ؑ کے نام پر اس شہر کا نام حیدرآباد رکھ دیا۔ محمد قلی قطب شاہ کو فن تعمیر سے خاص دلچسپی تھی اور انہوں نے حیدرآباد میں کئی مشہور عمارتیں تعمیر کروائیں۔
وہ فارسی ، دکنی ، تلنگی اور اردو زبان میں شاعری کرتے تھے۔ انہیں اردو کا پہلا صاحب دیوان شاعر تسلیم کیا جاتا ہے ان کے دیوان کو ان کی وفات کے بعد ان کے بھتیجے اور جانشین سلطان محمد قطب شاہ نے مرتب کیا تھا اور اسے 1941ء ڈاکٹر محی الدین زور نے جدید ترتیب کے ساتھ شائع کیا تھا۔
نعت گوئی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
محمد قلی قطب شاہ (۱۵۶۵ئ-۱۶۱۱)نے نعت کی مستقل حیثیت قائم کی۔ ان کے کلیات میں عیدمیلاد النبی پر چھ، بعثت نبی پر پانچ، شب معراج پر ایک نظم اور پانچ نعتیہ غزلیں اور نعتیہ رباعیاں ملتی ہیں ۔ [1]
وفات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اردو کے پہلے صاحب دیوان شاعر محمد قلی قطب شاہ کا انتقال 21 جنوری 1611ء کو ہوا تھا