ظلمتوں کا جس نے ہے طوفان ٹالا دہْر میں

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

شاعر:عمر علی شاہ


نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ظلمتوں کا جس نے ہے طوفان ٹالا دہْر میں

آ گیا ہے وہ پیمبر کملی والا دہْر میں


ہیں محمد نور ِِ یزداں کا حوالہ دہر میں

کالی کملی کی ضیا سے ہے اجالا دہْر میں


دانت موتی چاند چہرا اور جبیں روشن تری

ایسا آنکھوں نے نہ دیکھا حسن والا دہْر میں


مرحبا صد مرحبا یا مصطفیٰ یا مجتبٰی

آپ سے اسلام کا ہے بول بالا دہر میں


سب کے سب اصنام کعبے سے ہٹائے آپ نے

زور جیسا کفر کا تھا توڑ ڈالا دہر میں


خود خدا نے آپ کو معراج پر مدعو کیا

آپ کا رتبہ نبی جی ہے نرالا دہر میں


آپ کا انعام ہے یہ خامہ فرسا ہے عمر

بے نوا دریوزہ گر کو خوب پالا دہر میں