جب بھی ہم آقا سے اپنے دل کا افسانہ کہیں
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
شاعر: راحت انجم
بشکریہ:عالم نظامی
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
جب بھی ہم آقا سے اپنے دل کا افسانہ کہیں
یہ ضروری ہے بہ انداز غلامانہ کہیں
اے اسیران محبت ! جان جاناں کے حضور
"زندگی کو دل کہیں اور دل کو نذرانہ کہیں"
مسجد یاد نبی میں معتکف بن کر رہیں
اور ان کے نام کی تسبیح روزانہ کہیں
موہنی صورت پہ لکھیں کاش ہم ایسی غزل
دیکھنے والے جسے تصویر جانانہ کہیں
نام دیں شمع فروزاں ، جلوۂ محبوب کو
اس پہ مرنے والے ہر اک دل کو پروانہ کہیں
ہو مرض جیسا بھی دم میں ٹھیک ہو جاۓ، وہ گر
سامنے بیمار کے حرف مسیحانہ کہیں
کعبۂ دل میں ادا ہوتے ہیں سجدے عشق کے
ہم صنم خانہ اسے یا پھر خدا خانہ کہیں
آرزوے راحت خستہ ہے اے جان جہاں
روز محشر آپ ہم کو اپنا دیوانہ کہیں