بام افلاک پہ چمکے نہ ستارہ کوئی
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
شاعر: افضل الہ آبادی
بشکریہ:عالم نظامی
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
بام افلاک پہ چمکے نہ ستارہ کوئی
دشتِ طیبہ سے نہ جب تک ہو اشارہ کوئی
حسنِ سرکارِ مدینہ پہ ہوا حسن تمام
رب نے پھر ایسا صحیفہ نہ اتارا کوئی
آپ کی موہنی صورت پہ فدا ہے دنیا
کہیں پیدا نہ ہوا آپ سے پیارا کوئی
جسکی شاہد رہا کرتی تھیں بلالی آنکھیں
میری آنکھیں بھی کریں ایسا نظارہ کوئی
رشک کرتے ہیں سلاطین زمانہ اس پر
ان کے ٹکڑوں پہ جو کرتا ہے گذارا کوئی
یہ ہے بازار نبی کر نہ زیاں کی باتیں
یہ وہ سودا ہے نہیں جس میں خسارہ کوئی
کوئی اسباب مدینے کا بنا دو آقا
ہند میں رہ کے ہے مجبور تمھارا کوئی
خاک طیبہ کا جو مل اٹھتا ہے غازہ افضل
تب کہیں جا کے چمکتا ہے ستارہ کوئی