"سانچہ:نعت 2" کے نسخوں کے درمیان فرق
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
سطر 2: | سطر 2: | ||
ہو کشتِ دل میں مرے لالہ زار کا موسم | ہو کشتِ دل میں مرے لالہ زار کا موسم | ||
جو دیکھ لوں میں نبی کے دیار کا موسم | جو دیکھ لوں میں نبی کے دیار کا موسم | ||
خزاں رسیدہ چمن زارِ ہست تھا پہلے | خزاں رسیدہ چمن زارِ ہست تھا پہلے | ||
لیے وہ آئے ہیں باغ و بہار کا موسم | لیے وہ آئے ہیں باغ و بہار کا موسم | ||
چمکنے والا ہے آئینئہ جمالِ رسول | چمکنے والا ہے آئینئہ جمالِ رسول | ||
سنا ہے آیا گلوں کے سنگھار کا موسم | سنا ہے آیا گلوں کے سنگھار کا موسم | ||
نبی ہوئے جو قدم رنجہ باغِ عالم میں | نبی ہوئے جو قدم رنجہ باغِ عالم میں | ||
رخِ حیات نے دیکھا نکھار کا موسم | رخِ حیات نے دیکھا نکھار کا موسم | ||
کھلیں شگوفے مسرت کے قریہءِ جاں میں | کھلیں شگوفے مسرت کے قریہءِ جاں میں | ||
ہوکاش ختم دلِ بے قرار کا موسم | ہوکاش ختم دلِ بے قرار کا موسم | ||
زہے نصیب جو نعلینِ مصطفٰی پڑ جائے | زہے نصیب جو نعلینِ مصطفٰی پڑ جائے | ||
تو دور ہوگا مرے دل سے تار کا موسم | تو دور ہوگا مرے دل سے تار کا موسم | ||
نواز کو بھی دکھا دیجے رُت مدینے کی | نواز کو بھی دکھا دیجے رُت مدینے کی | ||
ڈھلے خدارا شبِ انتظار کا موسم | ڈھلے خدارا شبِ انتظار کا موسم |
نسخہ بمطابق 03:19، 31 اگست 2017ء
نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
ہو کشتِ دل میں مرے لالہ زار کا موسم
جو دیکھ لوں میں نبی کے دیار کا موسم
خزاں رسیدہ چمن زارِ ہست تھا پہلے
لیے وہ آئے ہیں باغ و بہار کا موسم
چمکنے والا ہے آئینئہ جمالِ رسول
سنا ہے آیا گلوں کے سنگھار کا موسم
نبی ہوئے جو قدم رنجہ باغِ عالم میں
رخِ حیات نے دیکھا نکھار کا موسم
کھلیں شگوفے مسرت کے قریہءِ جاں میں
ہوکاش ختم دلِ بے قرار کا موسم
زہے نصیب جو نعلینِ مصطفٰی پڑ جائے
تو دور ہوگا مرے دل سے تار کا موسم
نواز کو بھی دکھا دیجے رُت مدینے کی
ڈھلے خدارا شبِ انتظار کا موسم