تبادلۂ خیال:تنویر پھول
نعت کائنات سے
نظرثانی بتاریخ 04:17، 10 ستمبر 2017ء از Tsiddiqui (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم نعت رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ و سلم : "نعت ورثہ" کے زیر اہتمام محشر بدایونی کے مصرع طرح پر : شاعر : تنویر پھول " زہے نصیب ، میں سرکار کے دیار میں ہوں " خوشا کہ گنبد خضرا ہی کے جوار میں ہوں خدا کا شکر ہے ، میں اِن دنوں کہاں آیا ! [ ۱ ] کبھی قُبا میں ، کبھی اُن کی رہگزار میں ہوں بلایا مسجدِ آقا میں میرے خالق نے نظر ہے روضے پہ ، میں صحنِ سایہ دار میں ہوں کہا خدا نے ، وہ رحمت ہیں عالموں کے لئے میں اُن کے لطف کے ، احساں کے آبشار میں ہوں خدا قریب ہے شہ رگ سے ، دل میں ہیں آقا میں عشقِ سرور کونین کے حصار میں ہوں مجھے یقین ہے ، سرور کی ہے نظر مجھ پر سنہری جالی پہ رحمت کے انتظار میں ہوں وہ کاش !حشر میں کہہ دیں ، ہے میرا خاص غلام حقیر اُمّتی اُن کا ہوں ، کس قطار میں ہوں ! یہ آرزو ہے مِری ، میں بھی اُس جگہ جاوں مِرا وجود کہے ، میں حرا کے غار میں ہوں نبی کی نعت ہے لب پر ، یہ پھول کہتا ہے جو آیا طیبہ تو اب دامنِ بہار میں ہوں [ ۱ ] قبا ، مدینے کے قریب ایک بستی جہاں مسجد قبا ہے ، اس مسجد میں دو رکعت نماز پڑھنے پر عمرے کا ثواب ملتا ہے