تبادلۂ خیال:تنویر پھول

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search

سن ۲۰۱۳ ء میں جیکسن ہائٹ ، نیویارک میں سالانہ نعتیہ مشاعرہ جس میں مولانا اولاد رسول قدسی ، تنویر پھول ، فرحت ندیم ہمایوں ، رئیس وارثی ، امان خان دل ، کوثر چشتی اور دیگر نے شرکت کی ۔ نظامت مولانا غلام رسول نے کی ۔ نعتیہ مشاعرے کی مکمل وڈیو ملاحظہ کیجئے : http://www.youtube.com/watch?v=XMrK80M8g0A&feature=youtu.be

                                                    طرحی نعت رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ و سلم
                                                                                     تنویرپھول
                                               :  "نعت ورثہ"  کے دیئے ہوئے مصرع طرح پر  :
            یہ    اُمّتی    ناچیز   ہو   ،   دربارِ   نبی    ہو     ۔    " آنکھوں سے برستی ہوئی اشکوں کی جھڑی ہو "
            جب آئے سوا  نیزے پہ وہ حشر کا سورج ۔    تب سر پہ  ردا   اُن کی  شفاعت  کی   تنی   ہو
            سو  بار  پڑھے قلب  مِرا  "صلّ علیٰ"   ہی۔   جب   لب  پہ     مِرے    نامِ رسولِ عربی  ہو
           جب تک مجھے  رہنا  ہے  خدا  ! تیری زمیں پر۔ قسمت   میں   ہمیشہ  ہی   مدینے  کی  گلی  ہو
           ایسے میں بھلا کون ہے ؟  دیتا  ہو   دعائیں  ۔  پتھر   کی  ہو   برسات    ،  ادھر  گل بدنی  ہو
           دیدار   ہے  مقصود  ،   ہے  کوثر   کا   بہانہ    ۔  دیکھوں   جو   اُنھیں   دُور  مِری  تشنہ لبی  ہو
           دشمن بھی خجل کیوں نہ ہو جب اُن کی طرف سے۔دشنام کے بدلے میں بھی شیریں سُخنی ہو
          اللہ  !     مجھے    بارِ  دگر    طیبہ    دِکھا   دے   ۔  اب  شاخِ تمنّا   یہ  مِری   جلد   ہری   ہو
                                                     کیا  فکر  تجھے  پھول ،  بہ  تائیدِ  خدا    جب
                                                     غم خوار       ترا        ہاشمی   و   مطّلبی    ہو